۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
اختری

حوزہ/ اہلبیت (ع) عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کےسربراہ نے پیغمبر اسلام (ص) کی حدیث کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:’’ اَلْفُقَهَاءَ حُصُونُ اَلْإِسْلاَمِ ‘‘ یعنی فقہاء اور علماء اسلام کے مضبوط قلع ہیں، علماء کا مشن مزاحمت کے کلچر کو فروغ دینا اور مزاحمت کاروں کی پرورش کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسن اختری نے مشہد مقدس میں حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا : بنیادی طور پر حوزہ علمیہ اور علمائے کرام قرآن کریم اور ائمہ اہل بیت (ع) کی نگاہ میں معاشرے کے محافظ ہیں، حوزہ علمیہ اور علمائے کرام اسلامی معاشرے کے محافظ ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ترجمان بھی ہیں۔

انہوں نے کہا؛ امام حسن عسکری علیہ السلام کے بقول علمائے کرام ’’المرابطون‘‘ ہیں، اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو اسلام کے دشمنوں اور مخالفین اسلام کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیشہ میدان جنگ میں آمادہ ہیں، اس لئے دشمن کے خلاف محاذ پر ڈٹے رہنا اور معاشرے کی حفاظت کرنا علمائے کرام کا فریضہ اور مشن ہے۔

اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے سربراہ نے کہا:پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ’’اَلْفُقَهَاءَ حُصُونُ اَلْإِسْلاَمِ ‘‘ یعنی علمائے کرام اسلام کا مضبوط قلعہ ہیں، علماء کا مشن مزاحمت کے کلچر کو فروغ دینا اور مزاحمت کاروں کی پرورش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا: علمائے کرام کے دوسرا سب سے اہم وظیفہ یہ ہے کہ مزاحمتی محاذ کو جاری رکھا جائے اور مزاحمتی محاذ کو ظالموں اور غاصبوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ترغیب دلائی جائے، بنیادی طور پر تمام انسانوں اور تمام مخلوقات کی فطرت یہ ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہیں، اور اسی مسئلے کو مذہبی اور اسلامی زبان میں مزاحمت کا نام دیا جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .