حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس کے اتنے زیادہ ملازمین ایک جگہ پر مارے گئے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ جنگ میں صہیونی حملوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کے 136 ملازمین ہلاک ہو چکے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں گوٹیریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بار اتنے کم عرصے میں ہمارے 136 ملازمین کو ایک جگہ پر قتل کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے بہت سے کارکن اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں، لیگ آف نیشنز کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم غزہ کے عوام کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے والوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
ناجائز صیہونی حکومت نے مغرب بالخصوص امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ پر حملے شروع کیے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری جانیں ضائع ہوئیں، 45 دن کی مسلسل بمباری کے بعد 20 نومبر کو عارضی جنگ بندی ہوئی، یہ جنگ بندی بھی یکم دسمبر 2023 کو صیہونیوں کے حملوں سے ختم ہو گئی تھی۔
اگرچہ یہ حملے آج بھی جاری ہیں لیکن صہیونی غزہ پر حملہ کرنے سے پہلے جو اہداف طے کر چکے تھے ان میں سے ایک بھی حاصل نہیں کر سکے ہیں، اس کے برعکس اب وہ کسی نہ کسی صورت میں جنگ بندی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔