حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کی مقدار بڑھانے سے متعلق ایک قرارداد منظور کی ہے۔
سلامتی کونسل نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ اس نے بنیاد غزہ کی پٹی کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کے سلسلے میں بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کر لی ہے، تاہم اس قرارداد میں جنگ بندی کا کوئی ذکر نہیں ہے، ساتھ ہی اس سے قبل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی سلامتی کونسل کی قرارداد کو امریکہ ویٹو کر چکا ہے۔
قرارداد میں فریقین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کو یقینی بنائیں، روس نے بھی اس قرارداد میں جنگ بندی کا مطالبہ شامل کرنے کی کوشش کی لیکن امریکہ نے اسے ویٹو کر دیا۔
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نبنزیا نے کہا کہ امریکہ اس قرارداد کے حوالے سے خطرناک کام کر رہا ہے جس سے اسرائیل کو غزہ کے عوام کو تباہ کرنے کا موقع ملے گا۔
روسی سفیر نے کہا کہ امریکہ کے دباؤ کی وجہ سے اس قرارداد کا اہم ترین حصہ ہٹانا پڑا، امریکہ نے اس قرارداد کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنے کے لیے حربے استعمال کیے ہیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اس تجویز کے تحت اقوام متحدہ کی جانب سے ایک ایلچی مقرر کیا جائے گا جو غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی کے عمل کی نگرانی کرے گا، انہوں نے کہا کہ اس تجویز سے غزہ کی پٹی کو انسانی امداد کی فراہمی بغیر کسی رکاوٹ کے ممکن ہو سکے گی۔