۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
حجة الاسلام كاظم صديقي

حوزہ/ تہران کے عارضی امام جمعہ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے مغرب کی لبرل جمہوریت کا اصلی چہرہ عیاں کردیا ہے، وہ جس جمہوریت کی بات کر رہے تھے اس مطلب بچوں کا قتل عام ، غارت گری ، لوگوں کا خون پینا اور جنگل راج ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تہران کے امام جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی نے اپنے جمعہ کے خطبات میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم نے مغربی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔

آیت اللہ کاظم صدیقی نے نماز جمعہ کے دوران اپنے خطبوں میں مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے غاصبوں کو آج تک تسلیم نہیں کیا گیا، امریکہ، فرانس اور مغربی ممالک نے گزشتہ 200 سالوں میں صرف قتل و غارت گری ہی کیا ہے اور ان ممالک نے حتیٰ اپنے مقامی لوگوں پر رحم و کرم کا مظاہرہ بھی نہیں کیا، ہیروشیما اور ناگاساکی میں نسل کشی اور اسی طرح متعدد جنگوں میں بے گناہ لوگوں کو ہلاک کیا۔

آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ سامراج نے فلسطین کے الحاق پر توجہ مرکوز کی ہے کیونکہ وہ حماس کے طوفان الاقصی کا مقابلہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے اور ڈھائی ماہ سے زائد عرصے میں سامراج اور صیہونیوں کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس نے کچھ حاصل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا: اس کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کی فوجی شکست کا سلسلہ جاری ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ دیوانہ وار حملے کر رہا ہے اور فلسطینی معصوم بچوں، خواتین اور عوام کو قتل کر رہا ہے ۔

تہران کے عارضی امام جمعہ نے کہا : خدائے بزرگ و برتر نے مغرب کی لبرل جمہوریت کا اصلی چہرہ عیاں کردیا ہے، وہ جس جمہوریت کی بات کر رہے تھے اس مطلب بچوں کا قتل عام ، غارت گری اور لوگوں کا خون پینا اور جنگل راج ہے، یہی وجہ ہے کہ مغرب سے اس حد تک کبھی نفرت نہیں کی گئی جتنی نفرت آج کی جا رہی ہے، مغربی ممالک اور امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہوئے ہیں اور یہ ملک اپنے دانشوروں کو بھی فلسطینیوں کے حق میں بولنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور کچھ ماسٹرز، پروفیسرز اور طلباء کو بھی نکال دیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .