حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو تنازعات کے خاتمے اور غزہ کے بحران سے نمٹنے کے لیے ناکافی قدم قرار دیا ہے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کا فرض ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں بالخصوص شمالی علاقوں تک مناسب مقدار میں امداد رسانی کو یقینی بنائے۔
حماس نے یہ بھی کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا جانا چاہیے تھا، جب کہ ایسا نہیں ہوا۔ حماس نےاس قرارداد کو بے معنی بنانے کی کوشش کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہیے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کو ایک قرارداد منظور کی جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیے بغیر غزہ کی امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا، اس قرارداد کو 13 مثبت ووٹوں اور امریکہ اور روس کی عدم شرکت سے منظور کیا گیا۔
روس نے امریکی اقدام کو اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے قتل کو یقینی بنانے کی کوشش قرار دیا، اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ واشنگٹن ایک شیطانی کھیل کھیل رہا ہے اور جنگ بندی کے خلاف ویٹو کر کے اسرائیل کو فلسطینی شہریوں کے قتل کا لائسنس دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس نئی قرارداد کی منظوری گزشتہ دنوں اس پر چار بار ووٹنگ ملتوی کرنے کے بعد عمل میں آئی ہے ۔