۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
یو این

حوزہ/ غاصب اسرائیل کے ایک چینل نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی (UNRWA) کو غزہ سے نکالنے کے خفیہ منصوبے پر غور کر رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہشت گرد اسرائیلی حکومت کے چینل 12 نے آج (30 دسمبر) کو ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ایجنسی ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی (UNRWA) کو بے دخل کرنے منصوبہ رکھتی ہے ۔

اس چینل کے مطابق، مذکورہ منصوبہ ایک رپورٹ میں مرتب کیا گیا تھا جسے "ٹاپ سیکرٹ" کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور یہ تین مراحل پر مشتمل ہے، پہلا: UNRWA اور حماس کے درمیان [مبینہ] تعاون کا انکشاف، دوسرا مرحلہ: غزہ میں UNRWA کی سرگرمیوں کو کم کرنا اور غزہ کے لوگوں کو تعلیمی اور سماجی خدمات فراہم کرانے کے لیے ایک یا زیادہ دوسری تنظیموں کو اس کی جگہ قرار دینا، اور تیسرے مرحلے میں: UNRWA ایجنسی کے تمام کاموں کو اس بورڈ کو منتقل کرنا جو جنگ کے بعد غزہ پر حکمرانی کرے گا۔

غاصب اسرائیل کے چینل 12 نے کہا کہ یہ منصوبہ جلد ہی نیتن یاہو کی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

یہ منصوبہ UNRWA ایجنسی کی جانب سے جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل کے خلاف شدید تنقید اور صہیونی حکومت پر جنگی جرائم کا بار بار الزام لگانے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

اس دوران UNRWA نے کل اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج نے غزہ کے مرکز میں اس ایجنسی سے تعلق رکھنے والے انسانی امداد کے قافلے کو نشانہ بنایا۔

غزہ میں UNRWA کے سربراہ تھامس وائٹ نے کہا، "اسرائیلی فوجیوں نے امدادی قافلے پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ شمالی غزہ سے اسرائیلی فوج کی طرف سے مقرر کردہ سڑک کے ذریعے واپس آ رہا تھا، انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ اس قافلے کی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ہے، کہا کہ ریلیف ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔"

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .