حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی پریس کے مطابق پوپ فرانسس نے بدھ کے روز اپنے ہفتہ وار عوامی خطاب میں کہا کہ میں غزہ کے خلاف صہیونی جنگ کو انتہائی دکھ کے ساتھ دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہوں، پوپ فرانسس نے کہا کہ میں تنازع کے تمام فریقوں سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کرتا ہوں، ساتھ ہی، میں غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے فوری عزم کو بھی یقینی بنانا چاہتا ہوں۔
بزرگ عیسائی مذہبی رہنما نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے لوگ درحقیقت بہت بے بس ہیں اور انہیں اس وقت اس مدد کی سخت ضرورت ہے، اس کے ساتھ ساتھ پوپ فرانسس نے تمام قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ بھی کیا، انہوں نے کہا کہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے تاکہ دونوں فریقوں کی تکالیف ختم ہوں، تاہم انہوں نے غزہ میں کی جا رہی نسل کشی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا۔
پوپ نے ایسے حالات میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے کہ امریکی اور صیہونی حکومت نے حال ہی میں غزہ جنگ میں جنگ اور خونریزی کے فوری خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عیسائی مذہبی رہنما پوپ فرانسس پہلے ہی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں، ادھر فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر ہو گئی ہے۔