حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی ہے۔
جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 153 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 10 ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا، 23 ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے، قرارداد کے خلاف ووٹ دینے میں امریکہ اور اسرائیل سب سے آگے تھے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سفیر نے قرارداد کی منظوری کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی اور قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے کہا کہ انسانی جانوں کو بچانا ہر ایک کی ترجیح ہونی چاہیے اور ہمیں جنگ کے بنیادی اصولوں سے انحراف نہیں کرنا چاہیے۔
جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا کہ اس وقت غزہ میں لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں اور اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی امریکہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے نفاذ کی تجویز کو ویٹو کر دیا تھا۔