حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ نے اقوام متحدہ میں سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ منگل کو اس تنظیم کی جنرل اسمبلی میں ایک مسودہ قرارداد پیش کیا جائے گا، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو جنرل اسمبلی کی طرف سے منظور کی جانے والی قرارداد کے مسودے میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
ان سفارتی ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، نیز اس قرارداد میں غزہ کے شہریوں کی حمایت کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
جنرل اسمبلی میں اس قرارداد کی پیش کش اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے مجوزہ قرارداد کی منظوری میں ناکامی کے بعد کی گئی تھی، یہ قرارداد امریکی ویٹو کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے ایک غیر معمولی اقدام میں سلامتی کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ جنگ کو جاری رکھنے سے روکنے میں سلامتی کونسل کی نااہلی نے کونسل کی پوزیشن کو کمزور کر دیا ہے۔
اس موقع پر گوترش نے کہا: میں نے سلامتی کونسل سے اس نسل کشی کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کو کہا اور میں نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کرنے کی اپنی درخواست دہرائی، لیکن بدقسمتی سے سلامتی کونسل ایسا نہیں کر سکی۔