حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی وزارت صحت نے آج پیر کی سہ پہر اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 18,205 ہو گئی ہے۔
خبررساں ایجنسی شہاب نے اس فلسطینی تنظیم کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ صہیونی حملوں کے دوران 49,645 افراد زخمی ہوئے ہیں،غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے گزشتہ شام کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 297 فلسطینی شہید اور 550 سے زائد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب صہیونی فوج نے گزشتہ روز ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک 425 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1593 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
صہیونی فوج کے بیان کے مطابق زخمی ہونے والے فوجیوں میں سے 255 کی حالت بہت ہی نازک ہے اور فوج میں زخمیوں کی موجودہ تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ ان مراکز پر بڑے پیمانے پر حملوں کی وجہ سے صحت کے کارکنوں کے لیے کام کرنا ’ناممکن‘ ہو گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صحت کی صورتحال پر منعقدہ ایک خصوصی اجلاس میں ٹیڈروز نے غزہ کے عوام کی صحت کو لے کر کہا کہ جیسے حالات ہیں اس اعتبار سے وہاں کے لوگوں پر بہت بھیانک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے اس ملاقات میں کہا: شائع شدہ رپورٹوں کے مطابق غزہ میں 18 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 7 ہزار بچے تھے اور ابھی تک ان مرنے والوں کی صحیح تعداد موجود نہیں ہے جو اپنے گھروں کے ملبے تلے دب گئے ہیں، اس کے علاوہ 46 ہزار دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ٹیڈروز نے کہا: مذکورہ بالا بیانات کے مطابق تقریباً 1.9 ملین مزید لوگ جو کہ غزہ کی پوری موجودہ آبادی کے تقریباً برابر ہیں، بے گھر ہو چکے ہیں اور وہ کہیں بھی پناہ اور محفوظ زون کی تلاش میں ہیں، لیکن غزہ میں کہیں بھی اور کوئی بھی محفوظ جگہ نہیں ہے۔