حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران اس شہر میں 179 افراد شہید اور 303 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر یعنی طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 18 ہزار 787 اور زخمیوں کی تعداد 50 ہزار 897 ہو گئی ہے۔
خبررساں ایجنسی شہاب نے اس فلسطینی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت نے 70 طبی عملے کو گرفتار کر لیا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ حکومت "العودہ" ہسپتال کے پانی اور بجلی کو بھی بند کر دے گی۔
انہوں نے غزہ کے عوام کو زبردستی نقل مکانی کرنے کے لیے صیہونیوں کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جنوبی غزہ کے اسپتالوں کی حالت ابتر ہے، غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں 300 طبی عملے کی شہادت ہوئی ہے۔
آخر میں اشرف القدرہ نے تمام ممالک اور بین الاقوامی اداروں سے کہا کہ وہ شمالی غزہ میں ایک صحرائی ہسپتال قائم کریں تاکہ زخمیوں اور بیماروں کی جانیں بچائی جا سکیں۔
زمینی تنازعات کے بارے میں، القسام بریگیڈز - حماس کی عسکری شاخ - نے اعلان کیا کہ انہوں نے آج غزہ شہر کے الشجاعیہ محلے میں صیہونی فوجیوں کے ایک گروپ کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا، اس کارروائی کے دوران دشمن کے کم از کم 10 اہلکار اور فوجی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک 648 اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 146 کی حالت تشویشناک ہے۔