حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر ناجائز دہشت گرد اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، اس کے وحشیانہ اقدامات نے دنیا بھر کے لوگوں اور آزاد ممالک کو مشتعل کر دیا ہے، ادھر غزہ میں جاری بمباری اور فلسطینیوں کے قتل عام سے ناراض ملائیشیا نے دہشت گرد اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اور بڑا قدم اٹھایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملائیشیا نے دہشت گرد اسرائیلی حکومت کے خلاف ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی پرچم لہرانے والے تمام مال بردار جہازوں پر اپنی بندرگاہ پر اترنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
بدھ کو ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ یہ پابندیاں غزہ پر اسرائیل کے مسلسل وحشیانہ حملوں کے جواب میں ہیں، انور نے کہا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں، اس کے ساتھ انہوں نے اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں پر پابندی کا بھی اعلان کیا ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو جنوبی ایشیائی ممالک کی کسی بھی بندرگاہ پر سامان لادنے سے روک فوری طور پر دیا جائے گا، اطلاعات کے مطابق ملائیشیا کی حکومت نے اسرائیل کی تمام شپنگ کمپنیوں کو ملائیشیا کی کسی بھی بندرگاہ پر ڈاکنگ سے روک دیا ہے، ملائیشیا کی جانب سے عائد پابندیوں میں اسرائیل کی جم کمپنی بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، مرنے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اس دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساٹھ ہزار تک پہنچ رہی ہے، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔