۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
سیدجلال حسینی

حوزہ/ حجۃ الاسلام سید جلال حسینی نے کہا:انسانیت اور عالم اسلام کے خلاف اس جرم سے زیادہ کہیں زیادہ افسوس اس بات پر ہے کہ عالمی برادری خاموش ہے اور دوسری طرف اسلامی ممالک کے قائدین بھی صرف ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں اور فلسطین اور غزہ کے عوام کو ان کے حال پر تنہا چھوڑ دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سید جلال حسینی نے منگل کے روز ایران کے شہر کامیاران میں مدرسہ علمیہ امام باقر (ع) کے طلباء کے درمیان عالم اسلام کے موجودہ حالات پر ایک تنقیدی اور تحلیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا:آج پوری دنیا تاریخ کی ایک اور سب سے بڑی نسل کشی دیکھ رہی ہے اور یہ نسل کشی عالم اسلام اس وقت جاری ہے۔

مدرسہ علمیہ امام باقر (ع) کے مدیر نے کہا:انسانیت اور عالم اسلام کے خلاف اس جرم سے زیادہ کہیں زیادہ افسوس اس بات پر ہے کہ عالمی برادری خاموش ہے اور دوسری طرف اسلامی ممالک کے قائدین بھی صرف ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں اور فلسطین اور غزہ کے عوام کو ان کے حال پر تنہا چھوڑ دیا ہے۔

حجۃ الاسلام سید جلال حسینی نے مزید کہا: فلسطینی سرزمین پر غاصبانہ قبضہ پوری اسلامی دنیا پر ایک طرح کا تجاوز ہے، اس لیے کوئی بھی مسلمان صہیونیوں کے جرائم کے سامنے دینی اور مذہبی اور انسانی نقطہ نظر سے خاموش نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے کہا: آج ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ فلسطین اور غزہ کے عوام کے خلاف صیہونیوں کا مسلسل حملہ اور ظلم و ستم، عالم اسلام میں اتحاد کے فقدان کا نتیجہ ہے۔

مدرسہ علمیہ امام باقر (ع) کے مدیر نے کہا: بعض سیاست دان فلسطین اور غزہ کی اس بھیانک صورتحال سے نکلنے کا راستہ سیاسی اور سفارتی حل سمجھتے ہیں، جب کہ غاصب اسرائیلیوں نے عملی طور پر یہ ظاہر کر دیا ہے کہ وہ کسی قانون کی پاسداری نہیں کرتے، اور امریکہ اور یورپ کی حمایت سے فلسطینی قوم کو تباہ کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کر رہے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ بہت سے اسلامی رہنما صرف اپنے مفاد اور اپنے عہدے کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں اور انہیں کسی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .