۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
القحوم

حوزه/ تحریک انصار اللہ یمن کے سینئر رہنما علی القحوم نے غاصب اسرائیل اور اس کے حامیوں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کی نابودی تک اور فلسطین کی حمایت میں یمن کی بڑی، مؤثر اور اسٹریٹیجک کارروائياں جاری رہیں گی۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک انصار اللہ یمن کے سینئر رہنما علی القحوم نے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کی نابودی تک اور فلسطین کی حمایت میں یمن کی بڑی، مؤثر اور اسٹریٹیجک کارروائياں جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جہاز رانی کو جو چيز نقصان پہنچا رہی ہے وہ باب المندب میں مغربی ممالک، غاصب صہیونی حکومت اور امریکہ کی فوجی موجودگی ہے۔

القحوم نے مزید کہا کہ یمن بین الاقوامی قوانین و ضوابط کے مطابق، جہاز رانی اور بحری بیڑوں کی حفاظت میں شریک اور اس کا محافظ ہے۔

انہوں نے کہا ہم فلسطین اور غزہ کی حمایت میں اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لائیں گے۔

تحریک انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ یمن کے خلاف کسی بھی دشمنی پر مبنی اقدام کا انجام برا ہوگا اور اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ یمنی فوجیوں نے حالیہ دنوں، بحر احمر میں غاصب صہیونی حکومت کے کئی اور امریکہ کے ایک بحری جہاز پر حملہ کیا ہے اور اس بحری راستے کو غاصب صہیونی حکومت کیلئے پوری طرح ناامن بنایا ہے۔

یاد رہے کہ یمنی فوج کے ردعمل کو دیکھ کر تل ابیب کے حکام نے امریکہ، جرمنی اور فرانس سے اپنے جہازوں کی سیکورٹی میں مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ یمنی فوج کے بہادرانہ اقدامات نے غاصب صہیونی حکومت کی سب سے اہم بندرگاہ کو بھی مفلوج کردیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Ali Muhammad PK 06:19 - 2023/12/19
    0 0
    اللھم شتت شملة جنود الاسراٸیلیین والامریکیین و بریطانیین و کلک مااھوإ الاسراٸیلیین ومٶیدانھم والحماة لھم اللھم انتصر فلسطینیین یمن کو عالمی عدالت سے بھی رجوع کرنا چاھٸے کہ بحر احمر RedSea لال ساگر امریکہ و برطانیہ و اسراٸیل کا نہیں بلکہ یہ جگہ ملک یمن کا حصہ ھے یہاں سے کسی بھی گذر نے کی اجازت نہیں نظامی و عسکری جہاز تو قطعا ممنوع تجارتی جھاز ٹیکرس کثیر یمن کو ادا کر کے ھی گذر نے کی اجازت ملے تو گذر سکتاھ ۔