۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
یمن

حوزہ/ تحریک انصار اللہ کے سرکردہ رکن محمد البخیتی نے کہا کہ اگر یمن کی سرحد فلسطین سے ملتی تو ہم اب تک اسرائیل کا کام تمام کر چکے ہوتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک انصار اللہ کے سرکردہ رکن محمد البخیتی نے کہا کہ اگر یمن کی سرحد فلسطین سے ملتی تو ہم اب تک اسرائیل کا کام تمام کر چکے ہوتے۔

20 ہزار یمنیوں نے فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ مل کر ان کی سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صباح کے مطابق ملک کے صوبہ حجہ میں فوجی تربیت کے اختتام کے بعد ہزاروں یمنیوں نے پریڈ کی، اس فوجی پریڈ کے دوران انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل سے لڑنے کی تیاری کا اظہار کیا، یمن سے تعلق رکھنے والے یہ ہزاروں افراد اسرائیل اور امریکہ مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔

اس تقریب کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا جس میں فلسطینیوں بالخصوص فلسطینی بچوں اور خواتین کے خلاف صہیونی جرائم کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

بیس ہزار یمنی اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لیے آمادہ ہیں

فوجی پریڈ کے اختتام پر یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا کہ یہ لوگ یہاں صرف مظاہرے کے لیے جمع نہیں ہوئے ہیں بلکہ درحقیقت وہ فلسطینی مزاحمت کی مدد کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

تحریک انصار اللہ کے سرکردہ رکن محمد البخیتی نے الجزیرہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یمن کی سرحد فلسطین سے ملتی ہوتی تو ہم اسرائیل کا کام تمام کر چکے ہوتے۔

واضح رہے کہ غزہ پر صیہونی حملے شروع ہوتے ہی یمنی فوج نے فلسطینیوں کی کھلی حمایت کا اعلان کیا تھا، اس نے ناجائز صیہونی حکومت کے جنوب میں کئی ڈرون حملے کئے، یمن کی فوج بحیرہ احمر میں ہر اس بحری جہاز کو روک رہی ہے جو اسرائیل کا ہو یا ناجائز صیہونی حکومت کے لیے سامان لے جا رہا ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .