حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے آغاز ہوئے 700 دن گزر گئے ہیں لیکن عالمی برادری کی خاموشی نے ان مظالم کو مزید بڑھاوا دے دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاہو کی جنگی کابینہ نے کھلے عام تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا اور اعلان کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے قتل عام اور جبری ہجرت کو جاری رکھے گی۔ حماس کے مطابق یہ نسل کشی تاریخ معاصر کا بدترین المیہ ہے جس میں ہزاروں بے گناہ شہید اور لاپتہ ہوئے۔
وزارت صحت غزہ نے بتایا کہ حملوں اور محاصرے نے صحت عامہ کو تباہ کر دیا ہے۔ صرف حالیہ مہینوں میں 452 مننژائٹس، 1 لاکھ 3 ہزار گال، 65 ہزار جلدی امراض، 11 ہزار چکن پاکس، 71 ہزار ہیپاٹائٹس، 1160 ریڑھ کی ہڈی کے بخار اور 64 گیلن باره کے کیس سامنے آئے، جن میں 3 بچے جاں بحق ہوئے۔ اس کے علاوہ پولیو، پھیپھڑوں کے انفیکشن، دماغی امراض اور شدید غذائی قلت بچوں میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

حماس نے کہا کہ امریکہ ان جرائم کا براہ راست ذمہ دار ہے کیونکہ وہ اسرائیل کو سیاسی و فوجی تحفظ فراہم کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے اداروں کو روک رہا ہے۔ حماس نے زور دیا کہ صرف بیانات اور مذمت کافی نہیں، اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی ہوگی ورنہ یہ قتل عام جاری رہے گا۔









آپ کا تبصرہ