حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کی وزارت اوقاف کے زیر اہتمام شب قدر کی تقریب میں شیخ الازہر احمد الطیب نے عربوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام عرب متحد ہو کر قیام کریں اور غزہ میں جاری اس بحران کا مقابلہ کریں۔
شیخ الازہر نے کہا: غزہ اب جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دنیا ایک دانشمندانہ قیادت سے محروم ہے اور ایک ایسی پاتال کی طرف جا رہی ہے جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہا: غزہ کے تمام محصور لوگوں نے اکیسویں صدی کے ظالموں کے ہاتھوں نسل کشی اور اجتماعی ہولوکاسٹ پر خدا کو گواہ بنایا ہے اور خدا کو اس بھیانک جرم پر شاہد قرار دیا ہے۔
احمد الطیب نے کہا: ایک ظالم طاقت (امریکہ) کی مداخلت سے اور ویٹو کر دینے سے غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کے فیصلوں کی منسوخی کے بعد بین الاقوامی ادارے بے بس اور مفلوج پڑے ہیں۔
شیخ الازہر نے کہا: اس وقت غزہ کے بے بس اور لوگوں کو دنیا کے طاقتور ترین ہتھیاروں سے لیس ظالم صہیونی فوج کے ہاتھوں ایک بھیانک قتل اور نسل کشی کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ مسلسل 184ویں روز بھی جاری ہے اور غزہ کی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اس جنگ کے نتیجے میں 33 ہزار 173 افراد شہید اور 75 ہزار 815 زخمی ہوچکے ہیں، ابھی بھی جنگ بندی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے اور حماس اور صیہونی حکومت کے نمائندوں کے درمیان ممکنہ طور پر جلد ہی قاہرہ میں دوبارہ مذاکرات شروع ہوں گے۔