۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
فلسطین

حوزہ/ فلسطین سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں ہر گھنٹے میں تقریباً 4 فلسطینی بچوں کو قتل کرتی ہے اور کئی بچے اپنے والدین سے محروم ہو چکے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ صہیونی قابض فوج کے ہاتھون غزہ کی پٹی میں ہر گھنٹے میں 4 بچے شہید ہوتے ہیں، جب کہ یونیسیف کا کہنا ہے کہ رفح میں 6 لاکھ سے زائد بچے بھوک اور خوف میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

اس ایجنسی نے ایک بیان میں مزید کہا کہ گذشتہ اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 33 ہزار سے زائد شہید ہونے والوں میں 14,350 بچے ہیں جو کہ شہداء کی کل تعداد کا 44 فیصد ہیں۔

فلسطینی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس نے مزید کہا کی کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت 43 ہزار سے زائد فلسطینی بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو کھو چکے ہیں۔

بیان کے مطابق غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد 70 فیصد ہے اور فلسطینی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس نے ان کی تعداد تقریباً 7 ہزار بتائی ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے ہفتے کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں چھ لاکھ سے زیادہ بچے بھوک اور خوف کا شکار ہیں اور انہیں اسرائیل کے حملے کے خطرے کا سامنا ہے، جس میں تقریباً 1.5 ملین بے گھر افراد شامل ہیں۔

ایلڈر نے مزید کہا کہ دوسرے علاقوں سے بے گھر ہونے والے بچوں اور خاندانوں کو رفح میں وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا، حالانکہ اسرائیل نے انہیں اس علاقے میں جانے کے لیے کہا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ علاوہ محفوظ رہے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .