حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعۃ الوداع روز قدس مورخہ ۲۵ ماہ مبارک رمضان ۱۴۴۵ مطابق 5اپریل 2024 کو امامبارہ اندرٹ سمبل سوناواری کشمیر میں روز قدس کی تقریب میں عبداللہ عبدالحسین نے روز قدس احتجاجی مجموعے سے خطاب کرتے ہوئے روز قدس کی تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:چونکہ امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نےفرمایا ہے کہ؛ماہ مبارک رمضان کا آخری جمعہ اسرائیل مردہ باد کہنے کا دن ہے،امریکہ مردہ باد کہنے کا دن ہے،اسطرح ہم آج اپنی عبادات کو جمع کر رہے ہیں،روزہ دار ہوتے ہوئے ، عبادت کی حالت میں بڑی عبادت کررہے ہیں۔
آغا سید عبداللہ عبدالحسین نے مکتب محمد و آل محمد علیہم السلام کے شیعوں کا روز قدس منانے میں بڑ چڑ کر حصہ لینے کے جذبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: قرآن ہمیں سکھاتا ہے کہ استکبار کے دشمن بنے رہو،یہی شیعہ کی پہچان ہے، قرآن شیعہ کے صفت کو یوں بیان کرتا ہے :" فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللَّهِ"جو طاغوت کی مخالفت میں کھڑا ہو جاتا ہے اور خدا پر ایمان رکھتا ہے وہ مومن ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: ہم امام حسین علیہ السلام کے مکتب کے شاگرد ہیں، ہم ماں کی کوکھ سے لے کر مرتے دم تک امام حسینؑ کے ساتھ زندہ رہنے اور مرنے کے قائل ہیں،جس کا خلاصہ کیا ہے ؟ یہی کہ دنیا میں جو بھی مظلوم ہو گا شیعہ اس کا یاور ہے؛امام حسین کا ماتمی اس کا یاور ہے،چاہے وہ مظلوم اہلسنت ہو،چاہےوہ مظلوم ہندو ہو،چاہے وہ مظلوم سیکھ ہو،چاہے وہ مظلوم بودھ ہو،چاہے وہ مظلوم بے دین ہو،امام حسین علیہ السلام کا عزادار اس مظلوم کا یاور ہے۔چہ بسا کہ غزہ کے لوگ مسلمان ہیں، مومن میں،ایسے مجاہد جو صرف دین اسلام کے تشخص پر ثابت قدم رہنے کے لئے یوں قتل کئے جاتے ہیں اور انکی سرزمین فلسطین کو غارت کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: الحمدللہ دنیا کے کونے کونے میں امام حسین علیہ السلام کے ہی ماتمی ہر جگہ سڑکوں پر نکل کر چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی شکل میں جس طرح امام حسین علیہ السلام کے نسبت اپنی محبت نچھاور کرتے ہیں اسی طرح آج بھی اعلان کرتے ہیں کہ ہم مظلوم کے یاور اور ظالم کے دشمن ہیں ۔
آغا سید عبداللہ عبدالحسین بڈگامی نے مکتب محمد آل محمد کے شیعوں کی سب سے بڑی ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:الحمدللہ یہ ہماری بڑی ذمہ داری ہے(کہ ہم شیعہ،اپنے سنی بھائیوں کے لئے روز قدس مناتے ہیں)۔اگر ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ غزہ کے فلسطین کے ہم مسلک لوگ ہماری طرح احتجاج نہیں کرتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے؟وجہ یہ ہے کہ ان کے لیڈروں،ان کے بزرگوں ،ان کے قائدین،ان کے اماموں نے طاغوت کو اپنا ایمان بھیج دیا ہے، اسلئے وہ ایسا نہیں کر پا رہے ہیں،بلکہ انہوں نے یہ ذمہ داری بھی ہمیں سونپ دی ہے،یہی وجہ ہے کہ غزہ کے مجاہدوں کا یہی امام حسین علیہ السلام کے عزادار ساتھ دے رہے ہیں اور ہم اپنے نعروں میں اپنی دلی کیفیت بیان کرتے ہیں اور یہی احتجاج درج کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ؛
میری جان، میری روح، غزہ کے مظلوم اسرائیل کو کر دینگے نابود دنیا کے مظلوم