حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یوم قدس کے موقع پر آل انڈیا شیعہ کونسل، القدس کمیٹی اوراہل بیتؑ کونسل انڈیا کے زیر اہتمام ایوان غالب، نئی دھلی میں "یوم قدس کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء کرام اور دانشوران ملت نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں تقاریر کیں۔
اس سال عالمی یوم قدس جو بانی انقلاب امام خمینیؒ کے فرمان پر گذشتہ چار دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے ہر سال جمعة الوداع کے موقع پر دنیا بھر میں مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں اور ناجائز صہیونی حکومت کےخلاف منایا جاتا ہے ایسے موقع پر آیا ہے جب گذشتہ چھ مہینوں سے ناجائز اسرائیلی حکومت نے ریاستی دہشت گردی کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے اور تمام انسانی اصولوں کو تار تار کرتے ہوئے غزہ میں قتل و خونریزی کا بازار گرم کر رکھا ہے اب تک ہزاروں بے گناہوں کا قتل عام کیا جا چکا ہے جس میں زیادہ تعداد عورتوں اور بے گناہ بچوں کی ہے۔
" یوم قدس کانفرنس " میں مقررین نے فلسطینی مظلوموں کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کی بربریت اور درندگی کی مذمت کرتے ہوۓ تمام آزاد ضمیر انسانوں سے فلسطینیوں کے حق میں اور صہیونی حکومت کی درندگی کے خلاف مضبوط آواز اٹھانے اور عملی اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر محترم جناب ایرج الہٰی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں کھانے پینے کی اشیاء، دواؤں پر روک اور ہاسپٹل پر بمباری پر دنیا کی خاموشی شرمناک ہے۔
شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ کے امام جمعہ مولانا محسن تقوی نے کہا کہ دنیا عنقریب اسرائیل کی شرمناک ہار اور فلسطینی قوم کی فتح کو اپنی آنکھوں سے دیکھے گی۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے اپنے بیان میں کہا کہ ملت اسلامیہ پر امام خمینیؒ کا یہ احسان ہے کہ انہوں نے جمعة الوداع کو یوم قدس قرار دیکر ہمیشہ کیلئے فسلطین کے مسئلہ کو زندہ کردیا۔
سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہاکہ فلسطین میں ظلم و جارحیت کا جو سلسلہ جاری ہے وہ ہر درد مند انسان کو بیقرار کرتا ہے۔
پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ یہ اصول دنیا کو تسلیم کرنا ہی پڑے گا جسے مہاتما گاندھی نے بیان کیا ہے کہ جس طرح انگلینڈ انگریزوں کا ہے فرانس فرانسویوں کا ہے اسی طرح فلسطین فلسطینیوں کا ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی ھند کے انجینئر محمد سلیم نے کہا کہ فلسطین میں جو بے مثال قربانیاں پیش کی جارہی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔
مولانا شمشاد احمد رضوی نے اس موقع پر کہا کہ امت اسلامیہ کے درمیان اگر وحدت و اتحاد قائم ہوجائے تو کسی میں امت اسلام کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہ رہے۔
ورلڈ پیس فاونڈیشن کے صدر سوامی سارنگ جی مہاراج نے کہا کہ ہم امن اور شانتی کیلئے پوری دنیا کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں ہم انسانیت اور انسانیت کے عظیم رہنماؤں کی کسی توہین کو کبھی برداشت نہیں کرسکتے۔
گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر سردار دیا سنکھ جی نے کہا کہ تمام انسانوں کو ہمیشہ ظلم اور نا انصافی کے خلاف کھڑے ہونا چاہئے یہ انسانیت کا تقاضہ ہے۔
مسلم پولٹیکل کونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے اس موقع پر کہا کہ فسلطینیوں کی جیت ہونا باقی نہیں ہے بلکہ 7 اکتوبر جس دن وہ اسرائیل جیسی ظالم حکومت سے ٹکرا گئے وہی ان کی جیت کا دن تھا۔
کانفرنس کا آغاز مولانا علی کوثر کیفی نے تلاوت کلام اللہ سے کیا نظامت کے فرائض مولانا جنان اصغر مولائی نے انجام دئیے جبکہ منظوم خراج عقیدت مولانا مرزا عرفان علی نے پیش کیا اور آخر میں کانفرنس کے کنوینر مولانا جلال حیدر نقوی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر بڑی تعداد میں علماء کرام اور روزہ دار مومنین فلسطین کے مظلوموں کی حمایت میں جمع ہوۓ اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگا کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا ۔