حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں کے نئے دور کا ہو چکا ہے ، گزشتہ دنوں کیلیفورنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں اسٹوڈنٹس کی مختلف انجمنوں کی جانب سے بہت سی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، برکلے میں احتجاجی طلباء نے کیمپس میں درجنوں خیمے لگائے اور یونیورسٹی سے کہا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور جنگ کے لئے اسلحہ ساز کمپنیوں کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی سرمایہ کاری ترک کرے۔
ان مظاہروں نے امریکی پولیس فورسز اور طلباء کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے اور غزہ جنگ کی وجہ سے یہود دشمنی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے کیلیفورنیا کے شہر ہمبولڈ میں ایک اور یونیورسٹی کے حکام نے یونیورسٹی کی کلاسز کو عارضی طور پر بند کر دیا اور بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کلاسز آن لائن منعقد کی جارہی ہیں، یہ فیصلہ طلبہ کے احتجاجی اجتماعات کے زیر اثر کیا گیا۔
طلباء کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس میں خیمے لگانے کی وجہ ان فلسطینیوں سے اظہار ہمدردی ہے جو صیہونی حکومت کے حملوں کے زیر اثر کئی مہینوں سے خیموں میں زندگی گزار رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ احتجاجی تحریک امریکہ کی 12 سے زائد یونیورسٹیوں تک پھیل چکی ہے اور طلباء نے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں زبردست احتجاج شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ طلبہ کے شدید احتجاج کا آغاز نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے ہوا اور فلسطینیوں کی حمایت میں یہ احتجاج رفتہ رفتہ دیگر امریکی یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گئے، ییل، ایم آئی ٹی، ٹفٹس، مشی گن اور برکلے ان تحریکوں میں شامل ہیں۔