حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا کروز نے بتایا کہ غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے تقریباً 80 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، امریکی میڈیا نے بتایا کہ پولیس نے طلباء کے خیموں پر حملہ کر کے انہیں اکھاڑ پھینکا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ 18 اپریل سے اب تک 63 امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں کے کیمپس سے کم از کم 3117 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرے اپریل سے شدت اختیار کر گئے ہیں اور زیادہ تر امریکی یونیورسٹیوں اور دنیا کے دیگر حصوں میں پھیل چکے ہیں، ان مظاہروں میں شدت کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں طلبا کی بڑی تعداد کی گرفتاری کے بعد ہوئی۔
اس یونیورسٹی کے طلباء نے ریلیاں نکالیں اور حکام سے کہا کہ وہ کولمبیا یونیورسٹی کا اسرائیلی اداروں کے ساتھ تعاون ختم کرے۔
طلباء کے مطالبات میں اسرائیل کے ساتھ مالی تعلقات ختم کرنے، اس حکومت کے ساتھ مالی تعلقات کے حوالے سے شفافیت، اسرائیل کے ساتھ تعاون ختم کرنے اور زیر حراست طلباء کی آزادی سمیت کئی چیزیں شامل ہیں۔
یونیورسٹیوں نے ان مظاہروں کا جواب طلبا کو یونیورسٹیوں سے نکالنے اور دوسرے مختلف طریقوں سے دیا ہے اور بعض یونیورسٹیوں میں انہیں ان کے ہاسٹل سے نکال دیا ہے، کچھ یونیورسٹیوں نے احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس کو بھی یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔