حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ جنگ اور اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی پالیسیوں کے خلاف امریکہ کی متعدد یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں طلباء کے مظاہرے جاری ہیں۔
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حامیوں کے مظاہرے جاری ہیں اور گزشتہ رات پولیس نے اوہائیو یونیورسٹی کے اندر طلباء کے خلاف طاقت کا سہارا لیا، سوشل نیٹ ورکس پر شائع ہونے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس مظاہرین اور فلسطینی حامی طلباء کو حراست میں لینے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے اور انہیں علاقہ چھوڑنے کے لیے کہہ رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر کے باوجود اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی نے مظاہرین کو گرفتار کرنے اور انہیں منتشر ہونے کا حکم دینے سے انکار کیا ہے۔
جمعرات کو بوسٹن اور لاس اینجلس کی پولیس نے بھی اطلاع دی کہ انہوں نے ان شہروں کی یونیورسٹیوں سے مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، صرف ایک یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنا کیمپس بند کر دیا ہے اور اجتماع پر پابندی لگا دی ہے۔
بدھ کو کم از کم دو یونیورسٹیوں کے کیمپس میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، ایک یونیورسٹی نے ہفتے کے آخر تک اپنا کیمپس بند کر دیا۔
طلباء کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیاں غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو مزید بڑھاوا دینے میں ملوث کسی بھی کمپنی کے ساتھ اپنا تعاون ختم کریں۔