حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ جنگ کے حوالے سے امریکی صدر کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینی حامی مظاہرین نے ایک بار پھر بائیڈن کی انتخابی فنڈز کی وصولی سے متعلق ایک تقریب کے دوران احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
فلسطینی حامی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور غزہ جنگ کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں نعرے لگائے۔
رپورٹ کے مطابق، لاس اینجلس میں صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے مالی عطیات جمع کرنے سے متعلق سب سے بڑی تقریب میں فلسطینی حامی مظاہرین نے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جاری غزہ جنگ کے حوالے سے بائیڈن کی پالیسیوں پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔
بائیڈن نے اس فنڈ ریزر میں شرکت کی، اس انتخابی مہم کی تقریب کے آغاز سے قبل ہی انہوں نے 28 ملین ڈالر مالی امداد جمع کرنے کا ریکارڈ قائم کر دیا تھا۔
مظاہرین سے وابستہ دو ٹویٹر اکاؤنٹس نے بائیڈن فنڈ ریزر کے باہر احتجاج کرنے والے گروپ کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔
ان ویڈیوز میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ فنڈ اکٹھا کرنے کی تقریب کے دوران دروازے کے باہر مظاہرین متحد ہو کر نعرے لگا رہے ہیں کہ ’’بائیڈن، ہم جنگ بندی چاہتے ہیں‘‘۔
مظاہرین نے اپنی احتجاجی ریلی شام 5 بجے کے قریب بائیڈن کی تقریر کے مقام پر شروع کی، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس احتجاجی ریلی میں کتنے مظاہرین شریک تھے۔
مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس ہفتے کے اوائل میں امریکہ کی نائب صدر کملہ ہیرس کو ایک لائیو ٹیلی ویژن پروگرام میں فلسطینی حامی مظاہرین نے روک دیا تھا اور تقریری میں خلل ڈال دیا تھا، مظاہرین نے ’’تمھاری وجہ سے 15000 فلسطینی بچے مارے گئے‘‘ اور ’’نسل کشی بند کرو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔