بدھ 25 جون 2025 - 16:37
اقوام متحدہ کا بیان: غزہ کے متاثرین کے اعدادوشمار جھوٹ نہیں بولتے، صورتحال ناقابلِ برداشت ہے

حوزہ/ اقوام متحدہ نے غزہ میں قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کی صورتحال المیہ بن چکی ہے اور "ناقابلِ قبول" جیسا لفظ اس انسانی بحران کی شدت کو بیان کرنے کے لیے کافی نہیں رہا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے غزہ میں قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کی صورتحال المیہ بن چکی ہے اور "ناقابلِ قبول" جیسا لفظ اس انسانی بحران کی شدت کو بیان کرنے کے لیے کافی نہیں رہا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوڈوجارک نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا: "غزہ کی صورتحال ایک مکمل انسانی المیہ ہے۔ ہم امدادی سامان کی فراہمی کو فوجی یا سیاسی رنگ دینے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہم نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح بہت سے افراد، جو محض امداد کے حصول کے لیے جمع ہوئے تھے، قتل کر دیے گئے۔"

ڈوجارک نے کہا: "ہمارے پاس وقت بہت کم رہ گیا ہے، جب کہ غزہ میں بنیادی ضروریات کی شدید قلت ہے۔"

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے باوجود اقوام متحدہ کوشش کر رہی ہے کہ ہر اس خاندان اور فرد تک پہنچے، جو مدد کا محتاج ہے۔

دوسری طرف تحریکِ حماس نے بیان جاری کیا ہے کہ: "امریکی-صہیونی کنٹرول والے امدادی مراکز کے اطراف میں قتل عام روزانہ پر جاری ہے۔ ابھی کل کی بات ہے کہ ایک دن میں 50 سے زائد غریب اور بھوکے افراد، جو صرف اپنے بچوں کے لیے رات کا کھانا میسر کرنے کی تلاش میں کھڑے تھے، اسرائیلی قابض فوج کی گولیوں کا نشانہ بنے۔"

حماس نے اس عمل کو "امدادی مراکز میں قتل عام — انسانیت کے خلاف ایک ہولناک جرم" قرار دیا ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ "فوری طور پر انسانی امداد، اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ اصولوں کے مطابق اور صہیونی کنٹرول سے آزاد طریقے سے غزہ میں داخل کی جائے۔"

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اب تک 516 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جو امداد اور کھانے کے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، جب کہ 3,799 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha