ہفتہ 1 فروری 2025 - 08:00
صہیونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین ‌میں آنروا (UNRWA) کی امدادی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی

حوزہ/ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے متعدد مخالفتوں اور مذمتوں کے باوجود، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی اور روزگار کی ایجنسی (آنروا - UNRWA) کی سرگرمیوں کو مقبوضہ فلسطین میں سرکاری طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کی امدادی اور روزگار کی ایجنسی آنروا (UNRWA) کی امدادی سرگرمیوں کو مشرقی قدس سمیت مقبوضہ فلسطین میں آج سے ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے بارہا آنروا (UNRWA) پر بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام عائد کیا ہے کہ اس کے بعض ملازمین 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث تھے۔

آنروا کے ترجمان نے الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس پابندی کے ممکنہ نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اگر یہ پابندی نافذ ہوتی ہے اور ہم غزہ میں اپنی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے تو جنگ بندی، جس میں آنروا اور ضرورت مند افراد کو انسان دوست امداد کی فراہمی شامل ہے، ممکن ہے ختم بھی ہو سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 1949ء میں آنروا (UNRWA) کے قیام کے بعد سے، جب لاکھوں فلسطینیوں کو اس وقت بے دخل کیا گیا تھا جب صہیونی ریاست کا قیام عمل میں آیا، اسرائیلی حکام ہمیشہ سے اس ادارے کے ساتھ تنازعہ کا شکار رہے ہیں۔ آنروا کا مقصد فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنا اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے لیکن اسرائیل نے ہمیشہ اسے فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھا ہے۔ اسی طرح یہ پابندی فلسطینی پناہ گزینوں، خاص طور پر غزہ کے باشندوں کے لیے امدادی سرگرمیوں کو شدید متاثر کر سکتی ہے، جہاں آنروا لاکھوں لوگوں کو خوراک، صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی خدمات فراہم کرتی ہے۔ بین الاقوامی برادری نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنروا کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت دے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha