حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت معصومہ (س) کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر منعقدہ مجلسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا :کوئی عبادت نادار اور محتاجوں کی مدد کرنے سے بڑھ کر نہیں ہے۔ دوسروں کی مدد کرنا ہماری اپنی حاجات پوری ہونے اور مشکلات کے حل ہونے میں بہت مؤثر ہے۔
انہوں نے کہا: ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین کسی خاص زمانے تک محدود نہیں ہیں بلکہ وہ اپنے زمانے میں بھی اور بعد کے زمانوں میں بھی راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔
حرم حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے بہت سی مصیبتیں دیکھیں اور اپنی زندگی کے کئی سال قید میں گزارے لیکن لوگوں کی ہدایت میں کبھی کوئی کوتاہی نہیں کی۔
انہوں نے امام موسی کاظم علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یونس بن عبدالرحمان کہتے ہیں کہ میں امام علیہ السلام کے پاس حاضر ہوا اور ان سے پوچھا کہ کیا آپ "قائم بالحق" ہیں؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: ہاں، میں اپنے زمانے میں ہوں لیکن وہ شخص جو حق پر قیام کرے گا اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، وہ میری پانچویں نسل میں سے ہوگا جس کی غیبت طویل ہو گی"۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے لیے 400 سال کی سزا مقرر کی تھی لیکن 230 سال گزرنے کے بعد، چونکہ انہوں نے 40 دن اور رات اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعا کی تو اللہ نے انہیں مزید 170 سال کی مہلت دے دی۔ امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر ہمارے شیعہ دورِ غیبت میں بنی اسرائیل کی طرح امام زمانہ (عج) کے ظہور کی دعا کریں تو اللہ تعالیٰ ان کی دعا بھی قبول کرے گا۔
آپ کا تبصرہ