۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
فرحزاد

حوزہ/استاد فرحزاد نے کہا کہ علم الہی کے علاوہ دنیوی علوم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، حقیقی اور واقعی علم ہمیں جہنم کی آگ سے بچاتا ہے اور ہماری نجات کا ضامن بن جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ‌ الاسلام والمسلمین حبیب‌اللہ فرحزاد نے حرم حضرت معصومہ قم میں زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص جانتے ہوئے غلطی اور گناہ کا ارتکاب کرے تو اس کا جرم اس غلطی اور گناہ کا ارتکاب کرنے والے سے سنگین ہوگا جو نہیں جانتے ہیں،کہا کہ ایک روایت کے مطابق بے عمل علماء دینِ اسلام کے لئے یزید کی فوج سے زیادہ نقصان دہ ہیں،ان لوگوں کی طرح جو وہابی اور داعشی گروہوں کو تربیت دیتے ہیں تاکہ اسلام پر شدید ضربیں لگائیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قرآن کریم کی آیات کے مطابق اللہ تعالیٰ نے لقمان حکیم کو حکمت عطا فرمائی ہے،مزید کہا کہ اگرچہ پڑھنے اور مطالعہ کرنے سے علم حاصل ہوجاتا ہے لیکن اصل علم اللہ تعالیٰ کے پاس ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ سے اپنے علم میں ترقی کے لئے درخواست کریں۔

استاد حوزه علمیہ قم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری فطرت اور ذات میں بعض علوم کو دوام بخشا ہے اور ان علوم اور نور میں سے ایک علم،نیکیوں سے آگاہی اور برے کاموں سے نفرت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کافر کے دلوں میں بھی نور ہوتا ہے لیکن وہ اس نور سے استفادہ نہیں کرتے اور تاریکیوں کی طرف چلے جاتے ہیں،کہا کہ علم زیادہ پڑھنے میں نہیں ہے بلکہ انسان کے دل میں ایک نور ہے اور امیر المؤمنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ بدترین لوگ بےعمل علماء ہیں،ان کا یہ فرمان صرف علماء سے متعلق نہیں ہے بلکہ ان تمام لوگوں کے بارے میں ہے جن کے پاس کوئی بھی علم ہو اور اگر وہ اس علم پر عمل نہ کریں تو وہ بے عمل عالم ہیں۔

حجۃ‌الاسلام والمسلمین فرحزاد نے علم اور عالم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جو شخص جانتے ہوئے غلطی اور گناہ کا ارتکاب کرے تو اس کا جرم اس غلطی اور گناہ کا ارتکاب کرنے والے سے سنگین ہوگا جو نہیں جانتے ہیں اور ایک روایت کے مطابق بے عمل علماء دینِ اسلام کے لئے یزید کی فوج سے زیادہ نقصان دہ ہیں۔

خطیبِ حرم حضرت فاطمہ معصومہ نے حضرت نوح علیہ السلام کو شیطان کی نصیحتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شیطان کی حضرت نوح علیہ السلام کو ایک نصیحت یہ تھی کہ غصے سے بچو کیونکہ یہ تمام برائیوں کی جڑ ہے اور کبھی کسی نامحرم کے ساتھ خلوت میں نہ بیٹھیں کیونکہ وہاں پر تیسرا شخص شیطان ہوتا ہے۔

انہوں نے پیغمبر اسلام اور ان کے خاندان پر درود بھیجنے کے اجر و ثواب کے بارے میں کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی ایک روایت کے مطابق،لوگوں میں بد ترین وہ ہیں جو آنحضرت کا نام سنے لیکن ان پر درود نہ بھیجے،اگر ہم نماز کی حالت میں ہوں اور آنحضرت کا نام سنیں تو فوراً درود بھیجنا چاہئے اور اس کے بعد نماز کو جاری رکھنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .