۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سردار حسن شاهوارپور

حوزہ/ سردار شاہوارپور نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ مکتب اور شیعہ تفکر کی تقویت، مختلف شعبوں میں لوگوں کی کارکردگی بنانے کے لئے مؤثرثابت ہوسکتی ہے،کہا کہ حکومتوں میں شیعہ حاکم اور ولایت فقیہ کے طرز پر لوگوں کو ثقافتی،سیاسی،دفاعی اور امن و امان کے میدانوں میں اتار سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صوبۂ خوزستان میں سپاہِ پاسدارانِ انقلاب کے حضرت ولیعصر(ع)یونٹ کے کمانڈر سردار حسن شاہوارپور نے اہواز کے بسیجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد اور خاص طور پر دفاع مقدس کے دوران،دینی اور انقلابی معارف کے فروغ میں مزاحمتی اور مقاومتی محاذوں کا کردار نمایاں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دینی تعلیمات کی ترویج اور انقلاب اسلامی کے پیغام کو دنیا کے گوشہ و کنار تک پہنچانا مزاحمتی محاذوں اور مساجد کا ایک اور نمایاں کردار ہے۔

حضرت ولیعصر(عج)ونگ خوزستان کے کمانڈر شاہوارپور نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ مکتب اور شیعہ تفکر کی تقویت،مختلف شعبوں میں لوگوں کی کارکردگی بنانے کے لئے مؤثرثابت ہوسکتی ہے،کہا کہ حکومتوں میں شیعہ حاکم اور ولایت فقیہ کے طرز پر لوگوں کو ثقافتی،سیاسی،دفاعی اور سلامتی کے میدانوں میں اتار سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے رضاکارانہ اور پرجوش انداز میں دفاعِ مقدس اور دیگر انقلابی میدانوں میں داخل ہو کر اپنا کردار ادا کیا اور آج بھی بسیج میں شمولیت اختیار کرکے معاشرے کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔

سردار شاہوارپور نے بیان کیا کہ آج انقلاب اسلامی کو تمدن سازی کی طرف بڑھنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے اور اس کی سب سے بڑی ذمہ داری انقلابی اور مؤمن جوانوں کے ساتھ حوزہ ہائے علمیہ اور علمائے کرام کے کندھوں پر عائد ہوتی ہے۔

آخر میں،انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلامی جمہوریہ ایران کو اسلامی تہذیب کے واحد محور کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کرنی چاہئے جس کا آغاز مساجد اور محلوں سے ہوتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .