۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سرلشکر باقری

حوزه/ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل باقری نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر کسی کے ساتھ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتے،لیکن کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب اور دشمنوں پر فوری اور سخت حملے کے لئے تیار ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران/ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل باقری نے پڑوسی ممالک میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیروں اور نمائندوں کی کانفرنس سے خطاب میں،سنگین تاریخی،علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج اور خارجہ پالیسی کے مابین ہم آہنگی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ گزشتہ 43 سالوں میں ہم نے دشمنوں کی طرف سے کئی سازشوں اور جنگوں کا سامنا کیا ہے،جن میں آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ اور غیر قانونی اور مجرمانہ پابندیاں شامل ہیں۔

ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے مزید کہا کہ وطن عزیز کے خلاف عالمی دشمنیوں کے جواب میں دفاعی ایجنڈے پر کئی اقدامات اور حکمت عملیوں کی بنیاد رکھی گئی اور آج ہمارا دفاعی سسٹم شہداء کے خون،امام خمینی(رح) اور پھر رہبر انقلاب کے دانشمندانہ اقدامات اور قیادت کی بدولت ترقی اور پختگی کے اس مقام پر پہنچ چکا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کی جرأت نہیں کر سکتی۔

میجر جنرل باقری نے کہا کہ ملک کی دفاعی حیثیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ہماری افواج دشمن کے مقابلے میں سینہ تان کر کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم عالمی سطح پر کسی کے ساتھ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتے،لیکن کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب اور دشمنوں پر فوری اور سخت حملے کے لئے تیار ہیں،کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکی ایئر بیس عین الاسد پر حملہ سمیت ملک کی بحری حدود میں امریکی دہشت گرد حکومت کے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانا اور امریکی بحری لٹیروں کو شکست سے دوچار کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کے ابدی دشمنوں کے لئے سبق اور عبرت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پائیدار سلامتی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کی دفاعی صلاحیتوں اور طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں ایک لمحے کے لئے بھی کوتاہی نہیں کی ہے۔

میجر باقری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی پالیسی ہمسایہ ممالک اور ان کی حکمت عملیوں کے مطابق ہے،کسی بھی تناؤ اور غلط فہمی سے خود کو دور رکھتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جامع تعلقات اور تعاون کو خاص طور پر دفاعی اور سلامتی میدانوں میں مضبوط اور فروغ دیتی ہے۔

آخر میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے وزارت خارجہ اور مسلح افواج کے درمیان موجودہ رابطے کو مزید بہتر بنانے کی خواہش اور کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات اور تعاون کے لئے یقین دہانی کرائی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .