حوزہ نیوز ایجنسی زنجان کی رپورٹ کے مطابق،محترمہ عصمت نوری 1974ء میں ایران کے صوبہ زنجان میں پیدا ہوئیں اور وہ حجت الاسلام والمسلمین اسحاق اسماعیلی کی اہلیہ ہیں جو اس صوبے میں رہنما کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں اور کئی سالوں سے وہ اور ان کے شوہر مختلف دیہی علاقوں میں موجود پیشنماز حضرات اور متدین افراد کے مسائل حل کرنے کے لیے کوششوں میں لگے ہیں۔
دیہاتوں میں پینے کے پانی کے مسئلہ کا حل، خاندانی تنازعات کو حل کرنا اور ایسے علاقوں میں مساجد کی تعمیر وغیرہ کہ جو ان نعمتوں سے محروم ہوتے ہیں، جیسے امور کی انجام دہی ان برسوں کے دوران ان کے اہم ترین کام رہے ہیں۔
محترمہ عصمت نوری اس وقت "شریکۃ الامام نیٹ ورک" کے رہنما افراد کی تشکیل کے لیے کام کر رہی ہیں۔ وہ اپنی سابقہ روش کے تحت مختلف دیہی علاقوں کا دورہ کرتی ہیں اور "شریکۃ الامام نیٹ ورک" کے سلسلہ میں فلاحی امور کو انجام دیتی ہیں۔
جب ہم نے ان سے اس مشکل اور کٹھن ذمہ داری کو قبول کرنے کی وجہ پوچھی تو وہ انتہائی عاجزی سے جواب دیتی ہیں: ثقافتی اور معنوی زحمات، دین سے آگاہی اور مشکلات کا حل وغیرہ ان بزرگ افراد کی ذمہ داری ہے جو خدا کی دین کی خاطر اپنے بیوی بچوں کا ہاتھ پکڑ کر دور دراز کے دیہاتوں میں آباد ہو جاتے ہیں۔
اب تک محترمہ عصمت نوری تقریبا زنجان کے تمام علاقوں میں رہنما خواتین کا نیٹ ورک تشکیل دینے میں کامیاب ہو چکی ہیں اور اب یہ تمام خواتین دینی اور سماجی کاموں میں متحرک ہیں اور وہ خود اپنے اپنے علاقوں کے امور کی نگرانی کر رہی ہیں۔
80 دیہاتوں کا دورہ:
اس محنتی خاتون اور ان کے شوہر نے 80 دیہاتوں کا بذات خود دورہ کیا ہے،ان کے مطابق وہ "شریکۃ الامام نیٹ ورک"کے ساتھ مربوط تمام خواتین کے گھروں میں گئی ہیں اور ان میں سے ہر ایک کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔
انہوں نے ان خواتین کے ساتھ اپنے مستقل اور مخلصانہ تعلقات میں سب سے پہلے ان کے مسائل کا مکمل بائیو ڈیٹا اکٹھا کیا اور پھر ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اب انہوں نے سائبر اسپیس اور سوشل میڈیا کی مدد لیتے ہوئے ان رہنماؤں اور "شریکۃ الامام نیٹ ورک"کے ساتھ مربوط خواتین کے لیے گروپس بھی بنائے ہیں تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں کو دوسرے افراد سے شیئر کر سکیں اور خدمت رسانی کے بہتر عمل میں ایک دوسرے کی مستحسن سرگرمیوں کو فالو کریں۔
خدمت رسانی کی مخلصانہ کوششوں کے 15 سال
حجت الاسلام والمسلمین اسحاق اسماعیلی اس فعال خاتون کے شوہر ہیں۔ وہ اس سے قبل زنجان ڈویلپمنٹ سینٹر کے ثقافتی امور کے انچارج تھے اور انھیں سالوں میں محترمہ نوری کے ہمراہ کئی مختلف مراحل میں 70 دیہات کا دورہ کر چکے ہیں۔
اس فعال خاتون نے انھیں ابتدائی سالوں سے ہی اپنے شوہر کی دینی اور تبلیغی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کی ہے اور تقریباً 15 سال سے محروم علاقوں میں مل کر خدمات اور جہادی کام انجام دے رہے ہیں۔
انھوں نے ان سالوں کے دوران حاصل ہونے والے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے "شریکۃ الامام نیٹ ورک" کو تشکیل دیا اور وہ انھیں تجربات سے استفادہ کو اپنی کامیابی کی وجہ بھی سمجھتے ہیں۔
صوبہ زنجان کی یہ رہنما اور ان کے شوہر ہر جمعرات اور جمعہ کو صوبہ زنجان کے دیہات کا دورہ کرتے ہیں اور ان دوروں کے دوران کئی بار انہیں شدید خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے اور کئی بار حادثات کا بھی شکار ہوئے ہیں۔ تاہم وہ پھر بھی سمجھتے ہیں کہ لوگوں کے درمیان بذاتِ خود حاضر ہونا اور ان کا حال دریافت کرنا چاہیے تاکہ وہ لوگوں کے مسائل کو بہتر انداز سے سمجھیں اور پھر انہیں حل کر سکیں۔