۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
قم میں پاک ایران تعلقات کے فروغ کے لئے علمی نشست کا انعقاد

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ اکبر حسین زاہدی نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں پڑوسی ملک، ایک ثقافت کے حامل ہیں۔ اس وقت نظام ولایت فقیہ کی پختگی اور افادیت کو سمجھنے اور متعارف کرانے و پھیلانے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،متحدہ علماء فورم گلگت بلتستان کے زیر اہتمام قم المقدس میں پاک ایران تعلقات کے متعلق ایک علمی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے پاکستان سے تشریف لائے ہوئے مہمانان گرامی حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ اکبر حسین زاہدی صدر شیعہ علماء کونسل بلوچستان اور بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر محترم جاوید صبا صاحب نے خطاب کیا۔ جبکہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر فرمان علی سعیدی شگری نے اسٹیج سکیٹری کے فرائض انجام دئے۔

پروفیسر جاوید صبا صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی بھی ملک کیلئے تعلیم بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات جسطرح سے ہونے چاہیۓ اس طرح سے نہیں ہیں۔ جامعۃ المصطفی میں بہترین مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ جو کسی دوسری یونیورسٹی میں نہیں پڑھائے جاتے لیکن اس کے باوجود دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں میں تعلقات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس حوالے سے دوطرفہ ڈیلیگیشن کا تبادلہ ہونا چاہئے۔ پاکستان کی یونیورسٹیز میں انٹرڈکشن آف سبجیکٹس رکھا جائے تو پاکستان کے تعلیمی اداروں میں المصطفی کے سبجیکٹس اور طلباء کا تعارف ہوگا جس کے بعد اپنا تعارف کروانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پروفیسر جاوید صبا نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں میں دوطرفہ ڈیلیگیشنز، ریسرچز اور تعارف کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے ویزیٹنگ کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے طلباء ایک دوسرے کو دعوت دیں۔ المصطفی کے طلباء کو اس حوالے سے کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ایک دوسرے کو سمجھنے، ریسرچ اور سبجیکٹس کا تعارف ہوسکے۔ اور آپس کی دوریاں ختم ہوں۔ یہاں پڑھنے والے بچوں کی اعلی تعلیم کیلئے پاکستان کے ساتھ ایجوکیشن برج لگانے کی ضرورت ہے۔ اسکول اور یونیورسٹی دونوں سطح پر پل قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ دونوں ممالک میں مذہبی اور ثقافتی حوالے سے کوئی فرق نہیں پایا جاتا۔

علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ اکبر حسین زاہدی نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں پڑوسی ملک، ایک ثقافت کے حامل ہیں۔ اس وقت نظام ولایت فقیہ کی پختگی اور افادیت کو سمجھنے، متعارف کرانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ اسلامی انقلاب کا رونما ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ ہم دونوں ممالک کے علماء اور دانشوروں کو ایک دوسرے کے قریب کرسکتے ہیں۔ وفود کے تبادلے سے آپس کی غلط فہمیاں ختم ہوں گی اور حوزہ علمیہ قم سے اچھا تصور جائے گا۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان کی اعلی دینی قیادت کا وفد ایران میں آکر رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات کرے اور اہل سنت دنیا کو تشیع کا اچھا پیغام جائے۔ جامعۃ المصطفی کے طلاب مختلف سیمینارز اور تصویری نمائش وغیرہ کے ذریعے دوطرفہ ثقافت اور تہذیب کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ایسے اقدام سے دونوں ملکوں کے گہرے تعلقات کے قیام اور نظام ولایت فقیہ کے درست تعارف میں بھی مدد ملے گی۔

پروگرام کے آخر میں متحدہ علماء فورم جی بی کے نائب صدر حجۃ الاسلام والمسلمین غلام محمد شاکری نے مہمانوں اور علمی نشست کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .