۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حجت الاسلام فرحزاد

حوزہ/ حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے مقرر نے کہا: بعثت غدیر کا پیش خیمہ ہے اور غدیر ظہور کا پیش خیمہ ہے اور پیغمبر اسلام کو کائنات میں توحید، اخلاق اور ولایت کو پھیلانے کے لیے مبعوث کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین حبیب اللہ فرحزاد نے حرم معصومہ سلام اللہ علیہا میں بعثت کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ روایت کے مطابق قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے سب سے زیادہ قریب وہ لوگ ہوں گے جو دنیا میں صلوات پڑھتے تھے اور صلوات میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہوں۔

انہوں نے مزید کہاکہ بعثت کے دن کائنات کا سب سے بڑا مظہر خدا کی طرف سے انسانوں کو بھیجا اور متعارف کرایا گیا ہے اور پیغمبر اسلام کا مقدس وجود کائنات میں خدا کا سب سے بڑا مظہر اور عظیم شاہکار ہے۔

خطیب حرم نے اشارہ کیاکہ وہ تمام صفات جو خدا کی عظمت کو ظاہر کرتی ہیں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی میں ظہور پذیر ہوتی ہیں، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم آسمان و زمین کے درمیان تمام الہی فضل کے رابط اور ثالث ہیں اور خدا کے برگزیدہ بندے ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین فرحزاد نے تاکید کی اور کہا کہ کائنات میں توحید کا پرچم خدا نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دوش اقدس پر رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) نے کسی مکتب میں تعلیم حاصل نہیں کی ہے اور کسی کے سامنے زانوئے ادب طے نہیں کیا ہے لیکن آپ نے کائنات میں جو روحانی اثرات اور طاقت پیدا کی ہے اور اربوں لوگوں کو اپنی پیروی پر مجبور کیا ہے وہ پیغمبرؐ کی الہی قدرت کی وجہ سے ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے کہاکہ قیامت کے دن شفاعت عظمیٰ پیغمبر اسلامؐ کے لئے مخصوص ہے اور پیغمبر اسلامؐ کا حساب تمام انبیاء سے الگ ہے اور خدا نے پیغمبر اکرمؐ کو جو عظیم مرتبہ اور مقام عطا کیا ہے اسلام کا دوسرے انبیاء سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہاکہ "پیغمبر اسلام صرف وہ نبی ہیں جنہیں معراج ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے جو عظیم مرتبے اور مقام ومنزلت پیغمبر اسلامؐ کو عطا کیے ہیں وہ کسی اور نبی کو نہیں ملے۔"

حجۃ الاسلام و المسلمین فرحزاد نے تاکید کی کہ قیامت غدیر کا پیش خیمہ ہے اور غدیر ظہور کا پیش خیمہ ہے اور پیغمبر اسلامؐ کو کائنات میں توحید، اخلاق اور ولایت کو پھیلانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .