۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام فرحزاد

حوزہ/ استاد حوزہ علمیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ابن ملجم کی مانند ہمارے اماموں کے سارے قاتلین عبادت گزار تھے لیکن عبد نہیں تھے اور خدا کی اطاعت نہیں کرتے تھے،کہا کہ ہماری عبادت اطاعت کے ساتھ ہونی چاہئے اور ہمیں اذان کے وقت زیارت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ یہ وقت نماز کے ساتھ مختص ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین حبیب اللہ فرحزاد نے حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں جشن میلاد کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ ربیع الثانی کا مہینہ،امام حسن عسکری علیہ السلام کا مہینہ ہے،کہا کہ ہم سب کی یہ خواہش ہے کہ کائنات کے امام، امام زمان(عج)کے ساتھ حقیقی معنوں میں تعلق قائم کریں کیونکہ جو بھی آپ علیہ السلام  سے قریب ہوگا وہ خدا کی قربت حاصل کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں وہ کام کرنا چاہئے جس سے امام زمانہ علیہ السلام خوش ہوں،کہا کہ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے امام زمانہ علیہ السلام سے فرمایا کہ جو لوگ فرمانبردار اور مخلص ہوتے ہیں ان کا اپنے زمانے کے امام سے براہ راست اور قریبی تعلق ہوتا ہے جیسا کہ پرندوں کو اپنے آشیانے اور گھونسلے سے محبت ہوتی ہے۔

خطیبِ حوزہ علمیہ نے بیان کیا کہ اطاعت کا مطلب یہ ہے کہ انسان بندگی اور اطاعت کو اپنی زمہ داری سمجھے اور خدا اور اپنے وقت کے امام کی مرضی کے مطابق عمل کرے اور حقیقتاً بندہ ہو کیونکہ بندگی اور عبادت گزار ہونے میں فرق ہے اور ممکن ہے کہ انسان عابد تو ہو لیکن شیطان کی طرح بندہ نہ ہو جس نے 6ہزار سال خدا کی بارگاہ میں عبادت کی لیکن وہ خدا کا بندہ اور فرمانبردار نہیں تھا۔

 حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے مزید کہا کہ خدا فرماتا ہے کہ ہر جگہ پاک ہے سوائے اس کے کہ جہاں تمہیں نجاست کا یقین ہو اور یہاں تک کہ بہت زیادہ وسوسہ کرنے والے لوگوں کا یقین بھی معتبر نہیں اور ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ اگر یقین بھی ہو تو توجہ نہیں دیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خشک مقدس اور دکھاوے کے لئے عبادت انجام دینے والے خدا کے بندے نہیں ہیں،کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زمانے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ سفر کے دوران روزہ نہیں رکھنا چاہئے لیکن بعض صحابہ کہتے تھے کہ یہ ہماری خواہش کے برعکس ہے اور ہمیں سفر میں روزہ رکھنا چاہئے اور سفر کے دوران چار رکعتی نمازوں کو قصر کے بجائے پورا پڑھتے تھے جو کہ واضح طور پر خدا کے حکم کے خلاف ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ابن ملجم کی مانند ہمارے اماموں کے سارے قاتلین عبادت گزار تھے لیکن عبد نہیں تھے اور خدا کی اطاعت نہیں کرتے تھے،کہا کہ ہماری عبادت اطاعت کے ساتھ ہونی چاہئے اور ہمیں اذان کے وقت زیارت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ یہ وقت نماز کے ساتھ مختص ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مطیع اور فرمانبردار لوگ بہت کم ہیں اور عام عوام خواہشات کے غلام ہیں،کہا کہ حضرت امام عسکری علیہ السلام نے فرمایا کہ اہلِ اطاعت و اخلاص عملاً اپنے زمانے کے امام کے ساتھ قلبی تعلق قائم کر سکتے ہیں اور ہمیں محتاط رہنا چاہئے کہ ہم عادت اور خواہشات کے غلام نہ بنیں بلکہ ہمیں خدا کی پرستش کرتے ہوئے خدائے تعالٰی کے بتائے ہوئے احکامات پر عمل اور اسے قبول کرنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .