۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ توقیر عباس

حوزہ/ ترجمان جامعہ عروۃ الوثقیٰ کا کہنا تھا کہ قرآن مجید کی قرائت ، قرآنی اخلاق سے آراستہ ہونے کا ذریعہ ہے۔  اسلامی معاشرے کی ثقافت اور تمدن کو قرآنی اخلاق اور آئمہ معصومین علیہم السلام کے دستورات کے مطابق ہونا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ جامعہ عروۃ الوثقی لاہور میں قرآنِ مجید کی فیوض و برکات سمیٹنے اور پیغامِ ہدایت کے حصول کی خاطر ایک عظیم الشان اور روحانی محفل انس با قرآن کریم  کا انعقاد ہوا جس میں بلا تفریق مسلک کثیر تعداد میں فرزندانِ توحید نے شرکت کی اور قرآن مجید کی قرئت سے اپنے قلوب و اذہان کو منور کیا۔ یہ نورانی محفل،  قرآن کریم کی معنوی  خوشبو سے معطر تھی جس میں قرآن کریم کے اساتذہ ، عالمی شہرت رکھنے والے ملکی و غیر ملکی قاریوں اور حفاظ نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا۔

تصویری جھلکیاں: جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں بین الاقوامی محفلِ انس با قرآن کا انعقاد،معروف قراء کرام کی شرکت

اس نورانی محفل میں بین الاقوامی شہرت یافتہ قراء کرام جیسے مصر کے معروف قاری الشیخ قاری محمود کمال النجار اور الشیخ قاری سلیمان الشھاب ، اسلامی جمہوریہ ایران سے  قاری کریم منصوری، اس کے علاوہ محترم قاری عبدالسلام عزیزی، قاری عطاء المنان، قاری سعید اللہ سعید البخاری، قاری محمد جواد باہنر، قاری سید خالد حمید کاظمی الازہری اور محترم  قاری سکندر سلطانی صاحب نے خصوصی شرکت کی اور اپنے مخصوص مسحور کن انداز میں قرآن کریم کی میں تلاوت کا شرف حاصل کیا۔

اس موقع پر ترجمان جامعہ عروۃ الوثقیٰ علامہ توقیر عباس کا کہنا تھا کہ قرآن مجید کی قرائت ، قرآنی اخلاق سے آراستہ ہونے کا ذریعہ ہے۔  اسلامی معاشرے کی ثقافت اور تمدن کو قرآنی اخلاق اور آئمہ معصومین علیہم السلام کے دستورات کے مطابق ہونا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر دنیا کے اکثر لوگ مغربی ممالک کی پیروی کرتے اور مغربی ثقافت سے متاثر ہوتے ہیں تو یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ اسلامی معاشرے کو بھی مغربی ثقافت سے متاثر کیا جائے، اسلامی معاشرے کو مغربی ثقافت پر نہیں بلکہ قرآنی ثقافت پر استوار ہونا چاہیے۔

ترجمان جامعہ عروۃ الوثقیٰ نے محفلِ انس با قرآن میں خصوصاً جوانوں کی شرکت کو ایک خوش آئند  امر قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے ہر فرد کا قرآن مجید کے ساتھ رابطہ ہونا چاہیے کیونکہ قرآن مجید کی قرائت اور فہم،  قرآن مجید میں تدبر اور غور و فکر کرنے کا مقدمہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .