۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حسینی کوهساری

حوزہ/ ایرانی دینی مدارس کے مواصلات اور بین الاقوامی مرکز کے سربراہ نے کہا کہ تہذیب و تمدن کی تحریکیں مہذب لوگوں کو چاہتی ہیں اور سردار شہید سلیمانی انقلابی اور اخلاقی عمل کے علمبردار اور تہذیب کے اعلیٰ درجے پر فائز انسان تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیراز/ حجۃ الاسلام و المسلمین سید مفید حسینی کوہساری نے کل حرم مطہر شاہچراغ(ع)میں منعقدہ بین الاقوامی تربیتِ مربی کورس کی اختتامی تقریب سے امام راحل کی یادوں اور یادداشتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خدا پر توکل اور اعتماد ایک ایسا درس ہے جسے ہمیں امام خمینی(رح) سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور امام خمینی(رح) سے سیکھنے کا دوسرا درس یہ ہے کہ آپ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں جامع تھے۔ 

ایرانی دینی مدارس کے مواصلات اور بین الاقوامی مرکز کے سربراہ کے مطابق آج طلباء کو کسی ایک شعبے میں مہارت حاصل کرنی چاہئے،بلاشبہ حوزہ علمیہ میں امام خمینی(رح) جیسی جامع شخصیات موجود ہیں جو فقہ،تصوف اور فلسفہ وغیرہ میں سرفہرست تھیں۔ہم ایسی شخصیات کو نمونۂ عمل قرار نہیں دے سکتے جو جامع نہ ہوں،لیکن ہمیں امام خمینی(رح) سے سیکھنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے شہید مطہری کی کتابوں کا ایک دفعہ مطالعہ نہیں کیا ہے ان کو بین الاقوامی میدانوں میں نہیں آنا چاہئے۔ہمیں رہبر انقلاب سے بھی بلند ہمتی کا درس لینا چاہئے،ایک موثر کام کرنے کے لئے ہمیں بین الاقوامی میدان میں آنے کی ضرورت نہیں ہے،اگر ہم کوئی اچھا مقالہ اور مضمون لکھیں گے تو اس کا استفادہ ضرور ہوگا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی کوہساری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں شہید صدر(رح)کو نمونۂ عمل قرار دینا چاہئے،کہا کہ شہید صدر(رح)ایک عظیم علمی شخصیت تھے انقلاب اسلامی نے اپنے اندر شہید صدر جیسے عظیم اور پاکیزہ انسانوں کے خون کو دیکھا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اگلا درس جو ہمیں دیگر بزرگ اور عظیم انسانوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے وہ شہید سردار سلیمانی ہیں؛تہذیب و تمدن کی تحریکیں مہذب لوگوں کو چاہتی ہیں اور سردار شہید سلیمانی انقلابی اور اخلاقی عمل کے علمبردار اور  تہذیب کے اعلیٰ درجے پر فائز انسان تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .