پیر 27 جنوری 2025 - 06:00
دشمن چاہتا ہے کہ وہ  جلاد اور شہید کی جگہ بدل دے

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین خطاط نے کہا: اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو لوگوں کو ظلمت، شرک اور بت پرستی سے نجات دلانے اور نور کی طرف رہنمائی کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسری ذمہ داری جو سونپی گئی وہ "وَذَکِّرْهُمْ بِأَیَّامِ اللَّه" ہے یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کا یہ فریضہ تھا کہ وہ ایام اللہ کی یاددہانی بھی کریں۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکز مدیریت حوزہ علمیہ اصفہان کے نائب مدیر حجت الاسلام والمسلمین عبدالامیر خطاط نے ایام اللہ دہہ فجر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے دو ذمہ داریاں بیان کی ہیں۔ پہلی ذمہ داری یہ بیان ہوئی ہے کہ: "وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَیٰ بِآیَاتِنَا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ" یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ اپنی قوم کو ظلمتوں سے نکال کر نور کی طرف لے جائیں۔ یہ وہ ماموریت ہے جو تمام انبیاء کے لیے واضح اور مشترک ہے۔

انہوں نے کہا: دوسری ذمہ داری "وَذَکِّرْهُمْ بِأَیَّامِ اللَّه" ہے، یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کا یہ فریضہ ہے کہ وہ لوگوں کو ایام اللہ کی یاددہانی کرائیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ لوگوں کو اللہ کے ان ایام کی یاد دہانی کرائیں جو اس کی قدرت، رحمت اور عدالت کے مظاہر ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین خطاط نے انسانی حالت کو نسیان اور غفلت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا: اگر ہم چاہتے ہیں کہ کوئی چیز ہمارے دل و دماغ میں باقی رہے تو ہمیں اس پر مسلسل توجہ دینا ہوگی۔ اگر اس کی حفاظت اور یاددہانی پر توجہ نہ دی جائے تو وہ فراموش ہو جائے گی۔ اسی طرح دشمن بھی چاہتا ہے کہ وہ جلاد اور شہید کی جگہ بدل دے لہذا ہمیں دشمن کی چالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha