۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
حجت‌الاسلام‌والمسلمین سید حمید میرباقری

حوزہ/ حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: دنیاوی مصائب اور آزمائشیں انسانی دینداری کا سب سے اہم معیار قرار پاتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید حامد میرباقری نے حرم مطہر میں اپنے خطاب کے دوران دنیا سے عاقبت بخیر ہو کر جانے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اهدنا الصراط المستقیم" کا معنی خداوند متعال سے عاقبت بخیری کی دعا ہے چونکہ مومن باقی رہنا مومن بننے سے کہیں زیادہ اہم اور ضروری ہے۔

انہوں نے کہا: جو لوگ دین اور مذہبی اصولوں کے پابند نہیں ہوتے وہ بھی اپنی زندگی کا خاتمہ اس دنیا سے خوشی اور مسرت کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین میر باقری نے کہا: دنیا سے عاقبت بخیری اور اچھا خاتمہ تمام اولیاء کرام اور انبیاء الہی کی بھی اہم خواہشات میں سے ایک تھا۔

انہوں نے مزید کہا: مومن باقی رہنا مومن بننے سے کہیں زیادہ اہم اور ضروری ہے چونکہ بہت سے لوگوں نے شہادتین پڑھا، نماز پڑھی اور روزہ رکھا، لیکن راستے میں ہی دین سے جدا ہو گئے اور مومن باقی نہیں رہے۔

حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے امام حسین علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت سید الشہداء علیہ السلام اپنے تمام اعلیٰ مراتب کے باوجود بھی عاقبت بخیری کی دعا کرتے ہیں۔

انہوں نے صحیفۂ سجادیہ کی 20ویں دعا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "وَ طَرِیقَةِ حَقٍّ لَا أَزِیغُ عَنْهَا" یعنی "مجھے ایسے صحیح و درست راستہ پر لگا کہ جس سے میں کبھی منحرف نہ ہوں"۔ یعنی ہر حال میں خدا سے ہدایت اور سعادت کی دعا مانگنی چاہئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .