حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مازندران میں تبلیغات اسلامی کے شعبہ قرآنی امور کے سربراہ حجت الاسلام اسماعیل رمضانی نے ہفتہ کی صبح "آیات کے ساتھ زندگی" منصوبے کی ورکنگ گروپ میٹنگ میں انقلاب اسلامی کے تاریخی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جہاں بھی انقلاب کے راستے میں کام خالص نیت اور اللہ پر توکل کے ساتھ آگے بڑھا وہاں معاشرے میں برکت اور سکون پیدا ہوا لیکن جب غیر اللہ پر انحصار نے توکل کی جگہ لے لی تو بندگی کا توازن بگڑ گیا اور نعمتیں ایک ایک کر کے ہم سے چھن گئیں۔
انہوں نے قرآن اور رہبر کی سیرت کی طرف پلٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: اب وقت آ گیا ہے کہ وحدت، توکل اور بصیرت کے ساتھ اپنا راستہ قرآن اور رہبر انقلاب کی ہدایتوں سے اخذ کریں۔ یہ کوئی نعرہ نہیں بلکہ ایرانِ اسلامی کی نجات کا ایک عملی اور مؤثر لائحہ عمل ہے۔
حجت الاسلام رمضانی نے آیہ شریفہ «إِنَّکَ لَا تَهْدِی مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَٰکِنَّ اللَّهَ يَهْدِی مَنْ يَشَاءُ» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ہدایت صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے؛ نہ مشرق، نہ مغرب، نہ فرقے اور نہ ہی طاقتیں اس کی حق دار ہیں۔ جو لوگ دوسروں کو زبردستی اپنے مذہب اور مکتب پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ اسی راستے پر چلتے ہیں جو جہنمیوں کا تھا کیونکہ انہوں نے بھی دعوت کے بجائے جبر اور زبردستی کا راستہ اختیار کیا۔
انہوں نے سیرتِ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رسول اسلام "بشیر و نذیر" تھے لیکن انہوں نے کبھی کسی کو قبولِ اسلام پر مجبور نہیں کیا۔ آج بھی اگر ہم قرآنی ہدایت سے دور ہو جائیں تو باطل توازن اور خطرناک فتنوں میں گرفتار ہو جائیں گے۔









آپ کا تبصرہ