حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے اپنے ہفتہ وار درسِ اخلاق میں تاکید کی کہ قرآن اور اہلِ بیت علیہم السلام سے وابستگی انسان کو لغزشوں سے محفوظ رکھتی ہے اور کامیابی کا راستہ فراہم کرتی ہے۔ یہ درس مسجد اعظم قم میں منعقد ہوا، جس میں علماء و طلاب اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
انہوں نے نہج البلاغہ کی حکمت 151 سے 154 کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اور آخرت آپس میں جڑے ہوئے ہیں، اور انسان کے دنیاوی اعمال آخرت میں نمایاں طور پر ظاہر ہوتے ہیں۔ انہوں نے آیت کریمہ ﴿إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُونَ﴾ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسان کا آغاز اور انجام اللہ تعالیٰ کی طرف ہے، اور اسی حقیقت کا شعور انسان کی نجات کا ذریعہ ہے۔
آیت اللہ جوادی آملی نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کا قول نقل کیا کہ: "صبر کا انجام ہمیشہ کامیابی ہوتا ہے، اگرچہ راستہ دشوار ہو۔" انہوں نے کہا کہ انسان کو زندگی کے امتحانات میں صبر سے کام لینا چاہیے، کیونکہ یہی راستہ اعلیٰ مقامات تک لے جاتا ہے۔
انہوں نے اہلِ بیت علیہم السلام کے ساتھ معنوی تعلق کو علم و دانش کا حقیقی ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص اہلِ بیت سے ربط قائم کرے، وہ وارثین علم کا وارث بنتا ہے، جو انسان کو حقیقی معنویت تک پہنچاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن اور عترت سے تمسک انسان کو مضبوط سہارا فراہم کرتا ہے، جو اسے گمراہی اور سقوط سے محفوظ رکھتا ہے۔ اگر انسان اپنی ابدی حقیقت کو فراموش کرے تو وہ راہِ ہدایت سے بھٹک جاتا ہے۔
آخر میں، آیت اللہ جوادی آملی نے تاکید کی کہ انسان اپنی ابدی اصل کو کبھی فراموش نہ کرے، کیونکہ یہی شعور اس کی زندگی کا مقصد اور کامیابی کا راستہ ہے۔
آپ کا تبصرہ