حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج دوپہر حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے شبستان امام خمینی (رح) میں خطاب کرتے ہوئے حجتالاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے کہا کہ مادی اور روحانی ترقی اور کمال کے لیے انسان کو دو اہم چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے: ایک منصوبہ بندی اور دوسرا مناسب نمونہ یا اسوہ کا ہونا۔
انہوں نے کہا : بغیر منصوبہ بندی اور اسوہ کے انسان کو آگے بڑھنے کی ترغیب نہیں ملتی اور وہ گمراہ ہو سکتا ہے کیونکہ منصوبہ بندی اور اسوہ کی پیروی سے ہی منزل مقصود تک پہنچا جا سکتا ہے۔
حجۃالاسلام والمسلمین مؤمنی نے مزید کہا کہ مناسب نمونہ یا اسوہ کا ہونا ضروری ہے اور اسے ایک متعین منصوبے کے تحت اپنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا : زندگی مختصر ہے اور اس میں آزمائش و خطا کی کوئی جگہ نہیں ہے، اسی لیے درست منصوبہ بندی اور نمونہ کا انتخاب ضروری ہے کیونکہ زندگی دوبارہ نہیں ملتی اور ہر کوئی انسان کا نمونہ نہیں بن سکتا، ایک مناسب اسوہ وہی ہے جس کی زندگی میں کوئی تاریکی پہلو اور دامن پہ داغ نہ ہو اور جو مکمل انسان ہو۔
حجۃالاسلام والمسلمین مؤمنی نے کہا کہ حدیث ثقلین میں اہم امور کی وضاحت کی گئی ہے جس کے مطابق دو چیزیں انسان کی پشت پناہ اور سہارا بن سکتی ہیں اور اسے گمراہی سے بچا سکتی ہیں۔
حرم معصومہ قم (س) کے خطیب نے کہا : نبی کریم (ص) نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں امت اسلام کے لیے دو قیمتی چیزیں چھوڑی ہیں: ایک قرآن اور دوسری اہل بیت (ع)، اور جو بھی ان دونوں سے متمسک رہے گا وہ کبھی گمراہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ "ثقل اکبر" اللہ کی کتاب یعنی قرآن ہے اور "ثقل اصغر" عترت ہے، اور قرآن کو عترت کے بغیر سمجھنا اور عترت کو قرآن کے بغیر اپنانا گمراہی کا باعث بنے گا، ان دونوں کو ایک ساتھ اپنانا ضروری ہے۔
حجۃالاسلام والمسلمین مؤمنی نے تاکید کرتے ہوئے کہا: اس دنیا کے فتنہ انگیز ماحول میں مومنین کے گھروں کو قرآن کی تلاوت سے منور کرنا چاہیے تاکہ قرآن کی برکتیں دل اور روح میں سما جائیں۔
انہوں نے کہا : ائمہ معصومین (ع) کی سیرت اور ارشادات کو معاشرے میں رائج کیا جانا چاہیے، اور بہت سے ماہرین نفسیات نے اپنے اصول حضرت علی (ع) کے اقوال سے اخذ کیے ہیں۔
حرم کریمہ اہل بیت علیہم السلام کے خطیب نے کہا : حضرات معصومین (ع) کی سیرت اور طرز عمل کو فردی اور اجتماعی زندگی میں اپنان چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا : قرآن کریم فرماتا ہے کہ نبی کریم (ص) امت اسلام کے لیے بہترین نمونہ ہیں، اور نبی کریم (ص) نے فرمایا ہے کہ میرے بعد حضرت علی (ع) اور پھر ان کی اولاد بہترین نمونہ ہیں۔