۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مولانا موسی رضا یوسفی

حوزہ/ شہر لکھنؤ سمیت پوری دنیا میں اپنے علم و عمل سے معروف شخصیت جناب مولانا روشن علی نجفی طاب ثراہ کے بڑے فرزند جناب محمد عباس خان کی اہلیہ نے طویل علالت کے بعد صبح ضربت امیر المومنین داعی اجل کو لکھنؤ کے پی جی آئی میں لبیک کہا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ:شہر لکھنؤ سمیت پوری دنیا میں اپنے علم و عمل سے معروف شخصیت جناب مولانا روشن علی نجفی طاب ثراہ کے بڑے فرزند جناب محمد عباس خان کی اہلیہ نے طویل علالت کے بعد صبح ضربت امیر المومنین داعی اجل کو لکھنؤ کے پی جی آئی میں لبیک کہا۔

مرحومہ کی تدفین حسب وصیت علیگڑھ میں ہوئی۔مجلس سیوم علیگڑھ میں تو مجلس پنجم کا اہتمام شہر عزا کے معروف حسینیہ غفرانمآب میں ہوا۔

اس مجلس عزا کا آغاز مولوی سید نقی عباس رضوی نے سورہ علق کی تلاوت کے ذریعہ کیا۔بعدہ جناب وصی جونپوری،جناب ناصر جرولی اور جناب نایاب و شکیل نے بالترتیب منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

ناظم مجلس مولانا سید حیدر عباس رضوی نے نبی اکرم کی حدیث مبارکہ پیش کی۔جس میں سرکار رسالت مآب نے مسلمان کی خوشبختی کا راز نیک زوجہ،صالح اولاد،وسیع مکان اور اچھی سواری قرار دیا ہے۔

مجلس عزا سے خطاب کے دوران مولانا موسی رضا یوسفی نے غمزدہ خانوادہ کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے قرآن مجید کی آیات کریمہ کے ضمن میں اضافہ کیا کہ پروردگار عالم اپنے مخلص بندوں کا امتحان تربیت کے لئے لیتا ہے تا کہ اس کے اندر چھپا ہوا جوہر اور ہنر منظر عام پر آ سکے۔

خطیب مجلس نے اضافہ کیا کہ مالک ہر کسی کو امتحان میں مبتلا کرتا ہے یہاں تک کہ انبیاء کرام کا بھی امتحان ہوا اور جو بھی اس امتحان میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتا ہے وہی کامیابی حاصل کرتا ہے۔مولانا یوسفی نے بنت پیغمبر کی مصیبت کا تذکرہ کیا تو حاضرین میں شور گریہ بلند ہو گیا۔

مجلس پنجم میں مولانا سید منظر صادق زیدی،مولانا سید سرتاج حیدر زیدی، مولانا ظہیر احمدافتخای،مولانا سید نظر عباس،مولانا اکبر علی،مولانا سید نقی عسکری،مولانا صابر علی عمرانی،مولانا احتشام الحسن،مولانا سید اصطفی رضا،مولانا مکاتب علی خان،مولانا مہدی افتخاری،مولانا ڈاکٹر سید کلب سبطین نوری،مولانا سید عقیل،مولانا سید گلزار جعفری،مولانا سید ثقلین باقری،مولانا سید عاصم باقری،مولانا مزمل سیتھلی نیز شہر کے معزز مومنین و مومنات کی شرکت خاص طور سے قابل ذکر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مرحومہ مریم زیدی گذشتہ کچھ عرصہ سے سخت علیل تھیں جن کی اچانک زیادہ طبیعت خراب ہونے پر انہیں پی جی آئی کے آئی سی یو وارڈ میں ایڈمٹ کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں۔مرحومہ کی ضعیف ماں اور کمسن بیٹی سمیت تمام متعلقین کے لئے یہ کوہ الم ہے۔

مجلس کے اختتام پر خانوادہ مولانا روشن علی نجفی طاب ثراہ نے تمام حاضرین کا بالعموم اور شریک مجلس علماء و افاضل کا بالخصوص شکریہ ادا کیا۔

جناب محمد عباس خان کی اطلاع کے مطابق مرحومہ کا چالیسواں ۵ مئی کو ہوگا۔جس کا تفصیلی اعلان جلد منظر عام پر آجائے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .