۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ایام فاطمیہ

حوزہ/ ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری ہے، اور مومنین اپنے وقت کے امام کو انکی جدہ ماجدہ کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری ہے، اور مومنین اپنے وقت کے امام کو انکی جدہ ماجدہ کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔

ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری

موصولہ خبروں کے مطابق ملک کے ہر صوبہ میں مجالس و غم منایا جارہا ہے آج لکھنؤ میں بھی ہر عزا خانے میں مجالس و ماتم کا آغاز ہوگیا ہے، درگاہ حضرت عباس میں الجواد فاونڈیشن کی اکیسواں دور کی پہلی مجلس کو مولانا سید سبط حیدر زیدی نے خطاب کیا مولانا نے سیرت بنت رسول پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ جناب فاطمہ وہ شہزادی ہیں کہ اگر ہم انکی سیرت پاک کو اچھی طرح سے اپنی زندگی میں نمونہ عمل بنالیں تو بچوں کی تربیت اور گھریلو زندگی میں کامیاب نظر آئیں گے دوسری طرف کربلا عباس باغ میں مولانا مظاہر صاحب نے مجلس کو خطاب فرمایا اور عزا خانہ زہرا توپ خانہ بالاگنج میں مولانا سید اطہر عباس زیدی مظفر نگری نے مجلس کو خطاب کیا۔

ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری

مولانا اطہر زیدی نے جناب فاطمہ کے فصائل بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت و کردار اور طرز زندگی پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے۔ آپ رسول اکرم کی چہیتی بیٹی، علی مرتضیٰ کی زوجہ اور حسن و حسین کی والدہ ماجدہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہ عظیم مجاہدہ تھیں، جنہوں نے ہر محاذ پر دفاع اسلام کیلئے رسالت مآب کے شانہ بشانہ سخت اور طویل جدوجہد کی اور اسلام کی جڑوں کو ہمیشہ کیلئے مضبوط اور مستحکم کیا۔

ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری

مجلس کے آخر میں مولانا نے بنت رسول پر گذرے مصائب بیان کرتے ہوئے فرمایا رسول کی وفات کے بعد آپ پر بہت مصائب ڈھائےگئے آپ کے بیت الشرف کے دروازہ پر ظالموں نے آگ لگادی اور جلتا ہوا دروازہ آپ کے اوپر گرا دیا گیا، جس سے آپ کی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور شہزادی نے فرمایا اے بابا آپ کے بعد ہم پر وہ مصائب ڈھائے گئے اگر دن پر پڑتے تو رات میں تبدیل ہو جاتے یہ سنتے ہی ہزارون مومنین اور مومنات کی آنکھوں سے اشک جارہی ہوگئے اور آہ و بکا سے عزا خانہ گوجنے لگا اور یا زہرا کی صدائیں فلک گیر ہونے لگیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .