۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ایام فاطمیہ املو مبارکپور

حوزہ/ املو مبارکپور میں مجالس عزائے فاطمیہ کا عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد ،مانند محرم ایام عزائے فاطمیہ پرغم کی فضا طاری رہی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سالہائے گزشتہ کی طرح اس سال بھی ہاشمی گروپ املو، مبارکپور کی جانب سے بتاریخ ۲۵؍۲۶؍۲۷؍ دسمبر بروز اتوار،دوشنبہ،منگل عزاخانہ ابو طالب محلہ محمود پورہ املو میں صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا ء بنت رسول خدا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے سہ روزہ مجالس عزائے فاطمیہ کا عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد کیا گیا جن میں مولانا سید ضیغم الغروی،مولانا سید عروج الحسن میثم لکھنؤ،مولانا یوسف احمد نے حضرت فاطمہ زہراءدختر رسول خدا ؐ کی سیرت طیبہ اور آپ پر گزرے ہوئے دردناک ظلم و ستم اور غم انگیز مصائب و آلام پرروشنی ڈالی۔
اس سلسلہ کی پہلی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا حافظ ضیغم الغروی نجفی نے کہا کہ اسلام میں علم میراث کی بہت تاکید اور اہمیت بیان کی گئی ہے چانچہ علم میراث کو نصف علم بھی کہا گیا ہے۔قرآن مجید کی روشنی میں جنت بھی انھیں کو ملے گی جو اس کے وارث ہوں گے۔انبیاء کرام کے وارث بننے اور بنانے کا ذکر قرآن مجید میں واضح طور پر موجود ہے۔لہٰذااگر کوئی حدیث قرآن سے ٹکرائے تو اسے دیوار پر دے مارو۔
دوسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئےمولانا سید عروج الحسن میثم لکھنؤ نے کہا کہ ساری کائنات خدائے قادر مطلق و بے نیاز کی رضایت و محبت کی طلبگار ہے اور سورہ الضحیٰ کے مطابق خدائے قادر مطلق و بے نیاز اہل بیت ؑ نبوت کی رضا و خوشنودی کا طالب ہے،ساری دنیا اللہ سبحانہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہے اور اللہ سبحانہ تعالیٰ سورہ دہر کے مطابق حضرت فاطمہ بنت رسول خدا کا شکریہ ادا کرتا ہے۔آخر میں انجمن جوانان حسینی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ،مولانا محمد مہدی قمی،مولانا حسن عباس شہیدی اور کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔
اسی طرح انجمن لشکر عباس (امامیہ) املو کی جانب سے بھی امامبارگاہ بیت الحزن املو میں سہ روزہ مجالس ایام عزائے فاطمیہ کا انعقاد کیا گیا جس میں مولانا جمال عباس عابدی لکھنؤ ،مولانا شارب عباس امبیڈکر نگر،مولانا تہذیب الحسن امام جمعہ رانچی جھارکھنڈ نے خطاب کیا۔
مولانا تہذیب الحسن امام جمعہ رانچی نے کہا کہ اگر بالفرض مان لیا جائے کہ رسولخدا ؐ کی چار بیٹیاں تھیں تو فاطمہ زہراؐ کے علاوہ کسی دوسری بیٹی نے فدک کا مقدمہ کیوں نہیں دائر کیا۔اور فاطمہ زہرا صدیقہ طاہرہ ہیں،راضیہ مرضیہ ہیں،بتول ؑعذرا ہیں،انسیہ حورا ہیں،معصومہ ،کل جہان کی عور توں کی سردار ہیں،خاتون جنت ہیں اس طرح کی کوئی ایک بھی حدیث رسول خدا ؐنے کسی دوسری بیٹی کے لئے کیوں نہیں ارشاد فرمایا۔اور لوگوں نے فاطمہ زہرا کے علاوہ کسی اور بیٹی کو ظلم و ستم کا نشانہ کیوں نہیں بنایا۔بابا آپ کے بعد مجھ پر وہ ظلم ڈھائے گئے کہ اگر دنوں پر پڑتے تو اندھیری راتوں میں بدل جاتے ،ایسا نوحہ کسی اور بیٹی نے کیوں نہیں پڑھا۔ اس کے بعد انجمن امامیہ نے نوحہ خوانی کی۔اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی،مولانا عارف حسین،مولانا مرغوب عالم،مولانا حسن عباس شہیدی اور کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔
امامیہ فیڈریشن املو کی جانب سے عزاخانۂ زہرا ء میں ایک روزہ مجلس عزا بسلسلہ ایام عزائے فاطمیہ کا انعقاد عمل میں آیا جس میں مولانا سید تہذیب الحسن رانچی نے خطاب کیا۔
انجمن عباسیہ نوادہ چاند پورہ کی جانب سے امام بارگاہ دربار حسینی میں سہ روزہ مجالس ایام عزائے فاطمیہ کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا غمخوار حسین،مولانا تہذ یب الحسن رانچی،مولانا رضا عباس نے خطاب کیا اور انجمن عباسیہ نے نوحہ خوانی و ماتم کیا۔
املو مبارکپور اور اطراف و اکناف میں میں مجالس عزائے فاطمیہ کا عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد ہوا۔مانند محرم ایام عزائے فاطمیہ پر سوز و گداز غم و الم اور نوحہ و ماتم کی فضا طاری ہو گئی۔ تمام پروگرام بخیر خوبی پر امن طور پر اختتام پذیر ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .