حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین محمد علی نکونام نے آج شہدائے گمنام کی تشییع جنازہ کے موقع پر ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمه سلام اللہ علیہا نے تھوڑے ہی عرصے میں انسانیت، عالم اسلام اور اہل تشیع کیلئے ایک ایسا روشن راستہ کھولا، جس کی روشنی میں آج چودہ سو صدیاں گزرنے کے بعد نہ کوئی کمی آئی ہے بلکہ یہ راستہ مہدویت کی سمت بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) نے لوگوں کو اسلام کی طرف متوجہ کرانے کیلئے بہت سی کوششیں کیں تاکہ امت یہ سمجھا سکیں کہ اسلام ولایت کے ساتھ متحرک اور زندہ ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نکونام نے دین اسلام کی اساس کو ولایت اور امامت قرار دیا اور کہا کہ خدا نے غدیر میں ولایت کے بارے میں فرمایا: پیغمبر اسلام (ص) ولایت کو اپنی امت تک پہنچائیں تاکہ اسلام عادل و انصاف پر قائم ہو۔
انہوں نے شہداء کے پیغام پر توجہ دینے پر زور دیا اور کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کا پیغام شہادت تھا اور ہمارے شہداء نے بھی امام خمینی (رح) کی صدا پر ایک عالم، عارف اور مکتب امامت و ولایت کے تربیت یافتہ ہونے کی حیثیت سے لبیک کہا ہے۔
ایرانی شہر کرد کے امام جمعہ نے کہا کہ بہت سے لوگ انقلابِ اسلامی کی بنیاد اور جڑوں کو ختم کرنے کی تلاش میں ہیں، لیکن امام خمینی (رح) نے راستہ کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدا نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف توجہ فرمائی تاکہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا مقام محفوظ رہے اور ان کی کمی کو محسوس نہ کیا جائے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نکونام نے مزید کہا کہ بعض لوگوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری قوم خدا شناس اور رہبر شناس ہے اور جانتی ہے کہ وہ کس کے پرچم تلے کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے شہداء کا پیغام یہ ہے کہ ہم کبھی بھی میدان خالی نہیں چھوڑیں تاکہ ہماری عزت محفوظ رہے اور بصیرت روز بروز بڑھتی جائے اور بے حسی، مایوسی اور تھکاوٹ دشمن کے نصیب ہو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نکونام نے حق کے محور اور انقلابِ اسلامی کی بنیادوں کو زندہ رکھنے پر تاکید اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مومنین امریکہ، یورپ، منافقین، دشمنوں اور استکبار کو مسترد کرتے ہیں اور امام خمینی (رح)، رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی اور شہداء کی بیعت اور ان سے تجدید عہد کرتے ہیں۔