حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کےصوبہ البرز میں سپاہ امام حسن مجتبی (ع) میں ولی فقیہ کے نمائندے حجت الاسلام علی مراد یوسفی نے حضرت زہرا (س) کی شہادت کی مناسبت سے منعقد ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: ایران کی عوام نے اُس وقت کی ظالم حکومت اور دھمکیوں کے باوجود انقلاب کیا ۔
انہوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی کے خلاف دشمنوں کا سب سے بڑا فتنہ یہ ہے کہ ’ولایت‘ پر حملہ کیا جائے، حکومت کے خلاف کوئی بھی نعرے نہیں لگائے گئے، دشمن سمجھ گئے کہ جب تک ولایت ہے انقلاب کا کچھ نہیں بگاڑ کر سکتے۔
صوبہ البرز میں نمائندہ ولی فقیہ کے دفتر کے سربراہ نے حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: وَ فی إِبْنَةِ رَسُولِ اللّهِ صلّی الله علیه و آله و سلم لی أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ؛ بن رسولؐ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہمارے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔ یہ روایت حضرت زہرا (س) کے عظمت اور بلندی کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا: اگر فاطمہ زہرا (س) خدا کے نزدیک محبوب نہ ہوتیں تو خدا پیغمبر اسلام (ص) کو اس عظیم خاتون کو تحفے میں فدک دینے کا حکم نہ دیتا۔
حجۃ الاسلام یوسفی نے آخر میں ایران کے حالیہ فسادات میں شہید ہوئے سید روح اللہ عجمیان اور ارمان علی وردی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: شہید عجمیان اور شہید علی وردی کی ماؤں نے حضرت فاطمہ (س) کو اپنا اُسوہ اور نمونہ عمل بنایا اور کہا کہ ہم نے راہ ولایت کا قرض ابھی ادا نہیں کیا، ہمارے اور بھی بچے ہیں جنہیں راہ ولایت میں قربان کر دوں گی۔