۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شهادت حضرت فاطمه زهرا س

حوزہ / اسلام اور انقلاب کے دشمنوں نے ہمیشہ باطل کو حق کی آڑ میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی بیرجند سے نامہ نگار کی رپورٹ مطابق، حجت الاسلام رسول مروجی نے "حوزہ نیوز" کو انٹرویو کے دوران شہادت بی بی دو جہان حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی اخلاقی خصوصیات اور صفات کو بیان کرنے سے انسان کی زبان عاجز ہے کیونکہ آپ سلام اللہ علیہا اخلاقی خوبیوں کا کامل نمونہ تھیں۔

انہوں نے مزید کہا: ایام فاطمیہ سلام اللہ علیہا اس خاتونِ دو عالم سلام اللہ علیہا کی اخلاقی اور معاشرتی زندگی کے مطالعہ کی ایک بہترین فرصت ہے اور اس سلسلے میں دیکھا جائے تو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا دنیاوی اور اخروی سعادت کا تعین کرتی ہیں جسے بطور نمونہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

اس مذہبی ماہرِ تعلیم نے کہا: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہمسایہ کے حقوق، خاوند کے حقوق اور ولایتمداری سمیت تمام احکام میں نمونۂ عمل ہیں۔ روایاتِ اہل سنت میں وارد ہوا ہے کہ "سب سے پہلے جو خاتون جنت میں داخل ہوں گی وہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں"۔

حجۃ الاسلام مروجی نے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت نے ہمیں یہ درس دیا ہے کہ ولایت کے دفاع کی راہ میں چاہے تو اپنی ہر چیز سے گزر جانا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ولایتمداری اسلامی نظام کے بقا کی ضامن ہے اور مسلمانوں کی عزت و اقتدار کا باعث ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایام فاطمیہ سلام اللہ علیہا کی عظمت محرم اور صفر کے ایام سے کم نہیں ہے اور ان ایام کی حرمت و احترام کو برقرار رکھنا ضروری ہے، فرمایا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت گویا ایک اور عاشورہ ہے جس کے بارے میں رہبر معظم انقلابِ اسلامی نے فرمایا: "ایامِ فاطمیہ کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے"۔

صوبہ جنوبی خراسان کے شہر سربیشہ کے سرحدی گاؤں خوشاب میں تبلیغِ دین میں مصروف اس مبلغِ دین نے کہا: جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا فضائلِ اخلاقی، سیاسی اور سماجی زندگی اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے دفاع میں نمونہ تھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .