۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت الله العظمی سبحانی

حوزہ/ آیت اللہ سبحانی نے کہا: ایک اہلسنت عالم دین نے اس حدیث "فاطمة بضعة منّی" سے استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ "حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا پیغمبروں کی تمام خواتین اور بعد میں آنے والی خواتین سے افضل ہیں"۔ وہ کہتے ہیں "جزء کا حکم وہی کل کا حکم ہے۔ تو پس "کل" پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہیں جو اشرف الموجودات ہیں اور" جزء" حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں اور "جزء" کا حکم وہی ہے جو "کل" کا ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے شہر قم میں اپنے اصول فقہ کے درس خارج کے آغاز میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے متعلق کلمات میں سے یہ کلمہ "فاطمة بضعة منّی"بہت اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا: اہل سنت کے ایک عالم دین نے اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ "حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا پیغمبروں کی تمام خواتین اور بعد میں آنے والی خواتین سے افضل ہیں"۔ وہ کہتے ہیں "جزء کا حکم وہی کل کا حکم ہے۔ تو پس "کل" پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہیں جو اشرف الموجودات ہیں اور" جزء" حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں۔

انہوں نے کہا: ایک حدیث میں حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ «مٰا رَأیتُ أَحَداً قَطُّ أَفْضَلْ مِنْ فٰاطِمَةِ غَیر أَبِیهٰا…».(سیره حلبی، ج ۲، ص ۶)۔ یعنی "میں نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے کسی کو افضل نہیں دیکھا جزء ان کے پدر گرامی کے"۔

حسن بن زید عطار کہتا ہے: میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے سوال کیا کہ "پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو فرمایا ہے کہ "فاطمہ (س) خواتین اہلِ بہشت کی سردار ہیں" تو کیا وہ صرف اپنے زمانے کی خواتین سے افضل و برتر تھیں؟ تو انہوں نے جواب میں فرمایا "حضرت مریم سلام اللہ علیہا اس طرح تھیں لیکن فاطمہ سلام اللہ علیہا گذشتہ اور آئندہ آنے تمام اہلِ بہشت خواتین سے افضل ہیں"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .