حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمی سبحانی نے آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی کی رحلت کے موقع پر تعزیتی پیغام جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:
بسمہ تعالی
إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِی الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا یَسُدُّهَا شَیْءٌ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَةِ.
عالم ربانی، عظیم محقق، مشہور فقیہ، محافظ حرمت اسلام و اہل بیت علیہم السلام، مرحوم حضرت آیت اللہ صافی گلپائگانی کی وفات پر نہایت ہی غم و اندوہ اور بہت ہی افسوس کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں۔
ایک ایسا عالم جو ۷۰ سال سے زائد عرصے تک تدریس و تصنیف میں مشغول رہا اور ہمارے درمیان قیمتی تصنیفات اور قلمی شاہکار چھوڑ گیا، وہ ذات یقینا ’’ ثلمة فی الاسلام‘‘کا روشن مصداق ہے۔ آپ فقاہت اور استنباط احکام جیسی مصروفیات کے باوجود، ہمیشہ دشمنوں کے شبہات کا مسلسل جواب دیتے اور اپنے قلم کو اس میدان میں روانی کے ساتھ جاری رکھتے۔
آپ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ نجف اشرف میں گزارا اور فقہ جیسا عظیم ثمر اپنے ساتھ لائے اور پھر قم میں نامور اور مراجع عظام کے محضر سے استفادہ کیا اور آیت اللہ بروجردی کی ہیئت اسفتا کے اہم رکن رہے۔ آپ کے استاد نے آپ کو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے متعلق کتاب لکھنے حکم دیا اور اس کتاب کی طرز نگارش بھی بتائی۔ آپ نے ایک بہت ہی عمدہ اور قابل قدر کتاب لکھی جو آئندہ مصنفین کے کے لئے ایک اہم منبع اور مرجع قرار پائی، یہ کتاب حال ہی میں «منتخب الاثر فی الامام الثانی عشر» کے نام سے تین جلدوں منتشر ہوئی جو کہ ایک بہت ہی شاندار اور مفید کتاب ہے۔
یہ رحلت ہمارے لئے بھی بہت غمناک ہے، میں اس عظیم مصیبت پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، مراجع کرام، علمائے اسلام، طلباء، عزیز و اقارب بالخصوص آپ کے فرند شیخ حسن صافی، اور تمام محبین کی خدمت میں دلی تعزیت پیش کرتے ہوئے اللہ تعالی سے مرحوم کے علو درجات اور اور سب کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں۔
و سلام الله علیه یوم ولد و یوم مات و یوم یبعث حیّا
جعفر سبحانی