حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ جعفر سبحانی نے مسجد اعظم قم میں اپنے درس خارج میں سورج گرہن اور نماز آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سورج گرہن کے دوران نماز آیات پڑھنے سے غفلت نہیں کرنی چاہیے۔
آیت اللہ جعفر سبحانی نے نماز آیات پڑھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا: سورج گرہن کے نقصانات بشر کی زندگی پر ہوتے ہیں۔ جب زمین پر سورج کی روشنی نہ پڑے تو زمین کی برکتوں میں کمی آجاتی ہے۔ لہذا ہمیں اس موقع پرنماز آیات پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ ہم خدا سے درخواست کریں کہ اس کی نعمتوں کے فوائد ہمارے شامل حال ہوں اور معاشرہ نقصانات سے محفوظ رہے۔
انہوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے فرزند کے دنیا سے جانے کے واقعےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بیٹے حضرت ابراہیم کو شدید بخار ہوا ہوا اور وہ انتقال پا گئے۔ اتفاق سے اس وقت بھی مدینہ میں سورج گرہن تھا اور جاہل اعراب نے اس موقع پر کہا: حضرت ابراہیم فرزند رسول خدا(ص) کی موت کی وجہ سورج کو گرہن کا لگنا ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بیٹے کو دفن کرنے سے پہلے منبر پر تشریف لے گئے اور اس بات کی اجازت نہیں دی کہ اس قسم کی خرافات لوگوں کے ذہن میں رہیں لہذا لوگوں پر واضح کیا کہ ان کے بیٹے کی موت اور سورج گرہن لگنے کے درمیان کوئی ربط نہیں ہے۔
دینی علوم کے اس نامور استاد نے آخر میں دینی طلاب کے لئے صاحب قلم ہونے کو ایک ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا: دینی طلاب کو جوانی سے ہی صاحب قلم اور صاحب بیان ہونا چاہیےاور انہیں اس امر سے غفلت نہیں کرنا چاہئے۔